مزید دیکھیں

مقبول

بھارتی پولیس کی انتہا پسندی عروج پر،ہندو دیوتاؤں پر لطیفے سنانے کےجھوٹے الزام میں مسلمان کامیڈین گرفتار

بھارت: پولیس نے بھارت میں مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنانے اور مسلم کش فسادات کا ذمہ دار ٹھہرانے پر ہندو دیوتاؤں پر لطیفے سنانے کے جھوٹے الزام میں مسلمان کامیڈین منور فاروقی کو گرفتار کرلیا ہے۔

باغی ٹی وی : نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت قائم ہونے کے بعد سے بھارت میں عدم برداشت اور ہندو انتہا پسند تنظیموں کی سرگرمیاں بڑھتی جارہی ہیں اس کا اندازہ بھارتی فلموں و ویب سیریزاور مسلمان فنکاروں پر شدت پسند حلقوں کے ردعمل سے لگایا جا سکتا ہے-

بھارتی ریاست جوناگڑھ سے تعلق رکھنے والے مسلم مزاح نگار منور فاروقی کو اس جرم کی پاداش میں گرفتار کیا گیا جو اس نے کیا ہی نہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 28 سالہ کامیڈین منور فاروقی کو مدھیہ پردیش کی اندور پولیس نے اسٹیج سے حراست میں لے لیا۔

پولیس نے مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ اداکار اپنی باری آنے پر ہندو دیوتاؤں سے متعلق لطیفے سنانے والا تھا اس لیے خود پولیس اس مخمصے میں ہے کہ چارج شیٹ کیا تیار کی جائے۔ اس دوران 25 روز سے نوجوان اداکار جیل میں قید ہیں۔

بعد ازاں بھارتی پولیس نے بھی تسلیم کیا کہ انہیں منور فاروقی کے خلاف توہینِ مذہب کے کوئی شواہد نہیں ملے-

واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے مقامی عہدیدار نے ایمیزون پرائم ویب سیریز ‘تانڈو’ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرانے اور ممبئی میں کمپنی کے دفتر کے سامنے احتجاج کی دھمکی تھی دہلی میں بنائی گئی ویب سیریز ‘تانڈو’ فلم ساز علی عباس ظفر نے بنائی ہے جس میں کرداروں میں سیاسی اقتدار سے متعلق اسکیمز دکھائی گئی ہے۔

اس سیاسی ڈراما ویب سیریز کو بی جے پی کے دیگر قانون سازوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا علاوہ ازیں ہدایت کار علی عباس ظفر، لکھاری گورو سولنکی، ایمیزون پرائم کی بھارتی مواد کی سربراہ اپرنا پوروہت اور تانڈو کے پروڈیوسر ہیمانشو کرشنا مہرا کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

بعدازاں بی جے پی کے رہنماؤں کی جانب سے ہندو دیوتاؤں اور دیویوں کی تذلیل کے الزام کے بعد اس کے فلم سازوں نے مذہبی جذبات مجروح کرنے پر غیر مشروط معافی مانگ لی تھی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘عملے اور کاسٹ کا مقصد کسی فرد، ذات، برادری، نسل، مذہب یا مذہبی عقائد کو مجروح کرنا یا تذلیل یا کسی ادارے، سیاسی جماعت یا شخص، زندہ یا مردہ کو اشتعال دلانا نہیں تھا۔

معافی مانگنے کے بعد بھی انتہا پسند ہندو باز نہ آئے اور بھارتی انتہا پسند تنظیم کرنی سینا کے سربراہ اجے سینگر نے کیا کہا کہ ‘ویب سیریز میں ہندو دیوی اور دیوتاؤں کی تذلیل کرنے والوں کی زبان کاٹنے والے شخص کو ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا۔

اجے سینگر نے کہا کہ تانڈو کے فلم سازوں نے معافی مانگی لیکن یہ کافی نہیں اور اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ایمیزون پرائم کی اس ویب سیریز میں مرکزی اداکار ادا کرنے والے سیف علی خان کو تنقید کے بعد اضافی سیکیورٹی فراہم کی جاچکی ہے۔

مُودی فلموں میں بھی آزادی کے نعروں سے خوفزہ،بھارت کی فلم انڈسٹری بی جے پی کے…

معروف بھارتی ہدایتکارعلی عباس ظفرنے ہندو انتہاپسندوں سے معافی مانگ لی

سیف علی خان اور کرینہ کوانتہا پسند ہندوؤں کیجانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں،پولیس…

ہندو انتہا پسندتنظیم کا’تانڈو‘کے فلمسازوں کی زبان کاٹنے والے کیلئے ایک کروڑ روپے…