اسلام آباد:دیامیربھاشاڈیم کی تعمیرمیں حائل آخری بڑی رکاوٹ بھی دورہوگئی:پاکستان کامیابی سے آگے بڑھ رہاہے:اطلاعات کے مطاق آج کا دن پاکستانیوں کےلیے ایک خوشی کا دن ہے جس دن خیبرپختونخوا میں ہربن قبیلے اور گلگت بلتستان میں تھور قبیلے کا گرینڈ جرگہ بالآخر زمین کے ایک چھوٹے سے ٹکڑوں کے تنازع پر تصفیہ پر پہنچ گیا جس نے چند دنوں سے پاکستان کے سب سے بڑے ڈیم، دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کو روک رکھا تھا

 

 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم نے لکھا کہ دیامربھاشا ڈیم پروجیکٹ کے حوالے سے تاریخی پیشرفت خوش آئند ہے، دیامر اور اپرکوہستان کے عمائدین کے گرینڈ جرگہ نے دیرینہ مسئلہ حل کر لیا، تھور اور ہربن قبائل کے درمیان ایک دہائی پرانا تنازعہ چل رہا تھا۔

 

 

دیامر بھاشا ڈیم پر تاریخی دیو اور اچھی خبر۔ دیامر اور اپر کوہستان کے عمائدین کے گرینڈ جرگہ نے دہائیوں پرانا تھور اور ہربن قبائل کا تنازعہ طے کر لیا ہے۔ یہ ڈیم کی ہموار اور بروقت تکمیل کی اجازت دے گا اور ساتھ ہی جی بی اور کے پی کے درمیان سرحدی تنازعہ کے حل کے لیے راہ ہموار کرے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس ترقی سے ڈیم کی ہموار اور بروقت تکمیل کے ساتھ ساتھ جی بی اور کے پی کے درمیان سرحدی تنازعہ کے حل کی راہ ہموار ہوگی۔

 

تقریباً 8 کلومیٹر کا متنازع علاقہ وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہے اور رینجرز 2014 سے شاہراہ قراقرم پر گشت کر رہی ہے، جب دونوں قبائل کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

4,500 میگاواٹ کے اس ڈیم کو پاکستان کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے اور آبپاشی کے لیے پانی کا ذخیرہ فراہم کرنے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔

Shares: