مصر کی تاریخ تحریر اصغر علی

آج سے چار ہزار سال پہلے Egyptian لوگ جنہیں مصری بھی کہا جاتا ہے مصر پر راج کرتے تھے اور اپنے زمانے میں انہوں نے ایسی دریافتیں کی تھی جو آج ہم صرف سوچ ہی سکتے ہیں جیسا کہ پیرامڈ یا اہرام مصر کا آسمان کی طرف تین ستاروں کے بالکل نیچے ہونا اور اہرام مصر کے اندر کا درجہ حرارت 20 ڈگری ہی رہنا جس کا مطلب ہے کہ نہ یہاں سردی زیادہ پڑتی ہے اور نہ ہی گرمی ہمیشہ ایک جیسا ٹمپریچر رہتا ہے اور سب سے حیرت انگیز چیز جو یہاں انسان کو سوچنے پر مجبور کر دیتی ہے وہ ہے ایلین کیونکہ ایلین کے بارے میں آج ہم جو تصورات پیش کرتے ہیں وہ وہاں مصر میں آج سے چار ہزار سال پہلے  پیرامڈ یا اہرام مصر کے  پر ایلین  کے بارے میں ایسی ایسی پینٹنگز موجود ہیں جو آج کے سائنسدانوں کو وہاں کھوج کرنے پہ مجبور کر دیتی ہیں اور اہرام مصر کو دیکھتے ہوئے ایسا نہیں لگتا کہ یہ انسانوں نے بنائے ہوں گے بلکہ یہاں پر اور بھی مخلوق موجود تھی جس پر آج کے دور میں یقین کرنا ناممکن ہے سائنسدان اہرام مصر پر لمبے عرصے سے کام کر رہے ہیں مگر آج تک کوئی بھی یہ نہیں جان پایا کہ یہ تین پیرامڈ کس طرح بنائے گئے اور یہاں پر کس طرح کی کنکریٹ کا استعمال ہوا ہو گا کیونکہ صرف ایک پیرامڈ کے اندر 13 لاکھ پتھر استعمال ہوئے ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ استعمال ہونے والے ہر ایک پتھر کا وزن 27 سو کلو سے لے کر 70 ہزار کلو تک ہے اس لیے ایک پتھر کو ایک جگہ سے دوسری جگہ حرکت دینا بہت مشکل ہے اور اگر آج کی بات کریں تو آج کے دور کی جدید ترین کرین بیس ہزار کلو سے زیادہ وزن نہیں اٹھا سکتی تو آج سے چار ہزار سال پہلے اتنا وزن اٹھانا کس طرح ممکن ہوا ایک مقام سے دوسرے مقام پر کس طرح ان پتھروں کو پہنچایا گیا اس کا ایک ہی جواب ہے جس پر آج کل کے دور پہ یقین کرنا مشکل ہے اور وہ ہے ایلین کیونکہ ان پیرامیڈ کے بارے میں ایک مشہور تھیوری ہے جس کو Orion Constellation کی تھیوری کہہ سکتے ہیں کیونکہ اگر آپ رات کے وقت ان پیرامڈ کو دیکھیں تو ان کے بالکل اوپر تین ستارے پرفیکٹ ڈائریکشن میں نظر آئیں گے یہی تین ستارے Orion Constellation میں واقع ہے اور ان تین ستاروں کی پوزیشن ان پیرامڈ سے واضح ہوتی ہے اس لیے کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ بہت سال پہلے خلائی مخلوق یا ایلین  انہی تین ستاروں سے زمین پر آئے تھے اور اپنے ساتھ بہت ایڈوانس ٹیکنالوجی لے کر آئے تھے اور انہوں نے ہی ان کو تعمیر کروایا تھا اب یہ تو کوئی نہیں جانتا کہ اہرام مصر کو خلائی مخلوق نے بنایا یا انسانوں نے  لیکن ایک بات تو طے ہے اور وہ یہ کہ ان تین پیرامڈ سکا ان تین ستاروں سے کوئی نہ کوئی تعلق ضرور ہے اس کا ذکر ایک اور سائنسدان نے بھی اپنی کتاب میں کیا ہے اس نے جب پیرامڈ کے پتھر کے  پر تجربات کیے  تو پتہ لگا کہ جو پتھر پیرامڈ میں لگا ہوا ہے اس ساخت کا پتھر پوری دنیا میں کہیں نہیں ہے اہرام مصر ہر زاویے سے مختلف رازوں سے بھرے پڑے  ہیں یہاں پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ پیرامیڈ انسانوں نے بنائے تو اس وقت انسانوں کے پاس اتنی ٹیکنالوجی کہاں سے آئی اور دوسری بات ان کے اوپر ایلینز اور اڑن طشتری کی پینٹنگ موجود ہونا جو اس بات کا ثبوت دیتا ہے کہ یہ پیرامڈ انسانوں نے نہیں بنائے ہیں اور اگر انسانوں نے بنائے ہیں تو یہ پیرامڈ کس لیے بنائے  گئے پہلے لوگ یہ مانتے تھے کہ ان پیرامیڈ کے اندر س وقت کے بادشاہوں اور ملکہ کی حنوط شدہ لاشیں موجود ہیں ہے مگر جب پیرامڈ کے اندر ایک روبوٹ کو بھیجا گیا تو سب کچھ  واضح ہو گیا کہ پیرامڈ کے اندر کسی قسم کی کوئی حنوط شدہ لاش موجود نہیں تھی اہرام مصر آج بھی سائنسدانوں کے لیے ایک معمہ بنا ہوا ہے اور سائنسدان اس کے اوپر تجربات کر رہے ہیں دیکھتے ہیں اور کتنا وقت اور لگتا ہے اہرام مصر کی حقیقت جاننے میں

Comments are closed.