ہماری پالیسی واضح ہے، ہم آزاد اور شفاف الیکشن کی حمایت کرتے ہیں,امریکا

امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف اقدام ناکام ہو گیا
0
46
methew

واشگنٹن: امریکا نے کہا ہےکہ وہ پاکستان میں رجیم چینج کی حمایت نہیں کرتا۔

امریکی محکمہ خارجہ میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پاکستان میں حکومت کی تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ہم رجیم چینج کی حمایت نہیں کرتے اور ہم یہ لاکھ بار بتاچکے ہیں,مجھے نہیں پتا کہ کتنی بار ہم پاکستان میں اس تبدیلی کو لے کر بات کرچکے ہیں۔

پاکستان میں الیکشن سے متعلق سوال پر ترجمان میتھیو ملر کاکہنا تھا کہ پاکستان الیکشن کے دوراہے پر ہے اور ہم اس معاملے میں کوئی پوزیشن نہیں لیتے ہماری پالیسی واضح ہے، ہم آزاد اور شفاف الیکشن کی حمایت کرتے ہیں، اس معاملے میں ایک طرفہ یا کسی دوسرے کو پوزیشن نہیں دیتے ہم بارہا یہ واضح کرچکے ہیں کہ پاکستان ہمارا اہم شراکت دار ہے، ہم متعدد مسائل پر اکٹھے کام کرتے ہیں، اس میں کوئی تبدیلی ہوئی ہے اور نہ ہوگی۔

دوسری جانب امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف اقدام ناکام ہو گیاریاست ٹینیسی کے ری پبلکن اینڈی اوگلز نے پاکستان کی امداد پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کی تاہم ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کے 298 اراکین نے اقدام کے خلاف جبکہ 132 اراکین نے حمایت میں ووٹ دیا کانگرس ممبران شیلا جیکسن اور باربرا لی نے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کے حق میں دلائل دیے خطے میں استحکام، انتہا پسندی سے نمٹنے اور امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کی امداد ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا مالی سال 2024 میں پاکستان کے لیے 135 ملین ڈالر مختص کیے گئے تھے جو معاشی معاونت، انسداد منشیات، فوجی تعلیم و تربیت، انسداد دہشتگردی اور صحت کے پروگرام پر خرچ کیے جائیں گے افغان جنگ میں بہت سے پاکستانی فوجیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، ہمارا تعاون ہماری مشترکہ جمہوری اقدارمیں جڑا ہے، دوطرفہ تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں کئی دہائیوں سے پاک امریکا کثیرالجہتی اور متنوع تعلقات استوار ہیں، دونوں ممالک نے دفاع، انسداد دہشتگردی، تجارت، سرمایہ کاری اور زراعت میں تعاون کو فروغ دیا، توانائی، آب و ہوا، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون نے فروغ پایا۔

Leave a reply