ہمارا مذہب عورتوں کو بھرپور آزادی دیتا ہے ہمارے لئے وہی آزادی بہت ہے

آج ہمارے لئے بہت ہی فخر کا مقام تھا کہ آج ہم بتیس سال بعد اپنی عظیم تعلیمی درس گاہ میں گئے۔ عالمی یوم نسواں کے حوالے سے ہمیں آج کالج میں بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا۔ کسی بھی طالب علم کے لئے یہ ایک خصوصی اعزاز ہوتا ہے کہ وہ اپنی عملی زندگی میں اپنی درس گاہ میں بطور مہمان مدعو کیا جائے۔الحمدللہ! ہمارے نفاذ اردو مشن نے ہمیں اس فخر سے بھی نواز دیا۔

یقیناً ہمارے اس فخر کا باعث گورنمنٹ سمن آباد کالج کی منتظم اعلی ڈاکٹر حلیمہ آفریدی ہیں جو ہماری بہت پیاری دوست ہیں ۔نفاذ اردو مشن میں ہماری ہمنوا ہیں۔ ہماری پوسٹ غور سے پڑھتی ہیں ۔ ہماری بہت حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ محترمہ ڈاکٹر حلیمہ آفریدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ انہوں نے پاکستان قومی زبان تحریک کے مشن سے متاثر ہو کر گزشتہ سال تقریب تقسیم اسناد (کانووکیشن) کی کاروائی اردو میں کرتی تھی۔

لیکن فا طمہ قمر کے نفاذ اردو کے مسلسل پیغامات ملنے پر ہم نے اس تقریب کی کاروائی اردو میں کی۔ ہماری کوشش ہے کہ تمام مراسلت نفاذ اردو میں کی جائے۔ عالمی یوم نسواں کے حوالے سے ڈاکٹر حلیمہ آفریدی نے کہا کہ ہمارا مذہب عورتوں کو بھرپور ازادی دیتا ہے ہمارے لئے وہی ازادی بہت ہے۔ میں اج کچھ ہوں ایک مرد ‘ اپنے والد کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے ہوں۔جنہوں نے فاٹا جیسے پس ماندہ علاقے سے اپنی بچیوں کو اعلی تعلیم دلوائی۔

عورت مرد کا محافظ ہے۔ پاکستان قومی زبان تحریک کی رہنما فا طمہ قمر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج میری زندگی کا ایک انتہائی مسرت آمیز دن ہے۔ کہ میں اپنی مادر علمی میں ایک قومی رہنما کے طور پر مدعو کی گئ ہوں۔ ہمیں غلامی سے نفرت کا جذبہ ہمارے عظیم اساتذہ نے پیدا کیا ۔جنہوں نے ہماری سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں کو بیدار کیا۔

ہمیں حق بات کہنے کی تعلیم دی۔ یہ ہمارے اساتذہ کی تعلیم و تربیت ہی کا اثر ہے کہ ہم نے پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے نفاذ اردو تحریک چلائی۔ ہمارا موقف ہے کہ پاکستان کی ترقی’ خوشحالی’ یکجہتی نفاذ اردو سے وابستہ ہے۔ انگریزی کو اختیاری حیثیت دی جائے۔جیسے پوری دنیا میں ہوتا ہے۔

ہم نے طالبات سے کہا کہ اپ اس کالج کی دور حاضر کی طالبات ہیں ہم ماضی کی طالبہ ہیں۔ تو اپ نفاذ اردو مشن میں اپنی قدیم طلبہ کی ہم آواز بنیں۔ہم لوگ اپ کے مستقبل کے لئے چاہتے ہیں تاکہ اپ کے لئے دنیا کےدیگر ممالک کی طرح تعلیم حاصل کرنا آسان ہوجائے۔ عالمی یوم نسواں کے حوالے سے اسلام نے ہمیں جو حقوق دئیے ہیں وہ دنیا کے کسی مذہب نے نہیں دیا۔ اسلام نے عورت کو اس وقت اعلی مقام دیا جب اس کو زندہ درگور کیا جاتا تھا۔

عورت کے محرم رشتے ہی اس کے محافظ ہیں۔کوئی عورت بھی معاشرے میں مقام اپنے محرم مردوں کے تعاون کے بغیر حاصل نہیں کرسکتی۔تحریک پاکستان میں بھی ان ہی خواتین نے ہی ملکی ترقی میں بے مثال کردار ادا کیا جنہوں نے اپنے گھریلو فرائص منصبی کو بہت عمدگی سے انجام دیا۔

تحریک پاکستان میں علی برادران کی والدہ بی اماں’ محترمہ فا طمہ جناح’ بیگم رعنا لیاقت’ بیگم محمد علی ‘ بیگم سلمی تصدق حسین کا کردار دور جدید کی خواتین کے لئے روشن مثال ہیں یہ وہ خواتین ہیں جو اپنی تہذیب سے بھی جڑی ہوئی تھیں ۔اور روشن خیال بھی تھیں ۔ ہم میرا جسم ‘ میری مرضی کے نعرے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم نعرہ لگاتے ہیں ۔ جسم بھی اللہ کا’ مرضی بھی اللہ کی!
ڈاکٹر حلیمہ افریدی نے سمن آباد کالج کی اعزازی شیلڈ اور خوبصورت تحفے سے بھی نوازا۔ تقریب کے اختتام پر پرتکلف چائے سے خاطر تواضع بھی کی۔

ڈاکٹر حلیمہ آفریدی کالج کی تعمیر و ترقی طلباء کی فطری صلاحیتوں کو جلاء بخشنے کے لئےکالج میں نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کا انعقاد کرتی ہیں۔اپنی ماتحت عملے اور طالبات کی رہنمائی بہت شفقت سے کرتی ہیں۔ عالمی یوم نسواں پر ہمیں ہماری درسگاہ میں مدعو کرنے پر ہم ان کا تہہ دل سے ممنون ہیں۔ ان کی دائمی خوشیوں کے لئے دعا گو ہیں ۔
فاطمہ قمر پاکستان قومی زبان تحریک

Comments are closed.