ہانگ کانگ کا مشہورتیرتا ہوا ریسٹورنٹ سمندر میں ڈوب گیا

ہانگ کانگ کا دنیا بھر میں مشہورتیرتا ہوا ریسٹورنٹ جنوبی چین کے سمندر میں ڈوب گیا۔

باغی ٹی وی : "سی این این” اور ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق ہانگ کانگ کا ایک مشہور تیرتا ہوا ریستوراں ڈوب گیا ہے،1976 میں ایک بحری جہاز پربنائے گئے فلوٹنگ (تیرنے والا) ریسٹورنٹ جنوبی چین کے سمندر میں پیراسل جزائر کے قریب سے گزرتے ہوئے ڈوب گیا-

روس، چین کو سستے داموں سب سے زیادہ خام تیل سپلائی کرنے والا ملک بن گیا

جمبو کنگڈم، ایک تین منزلہ جہاز جو کسی زمانے میں دنیا کا سب سے بڑا تیرتا ہوا ریستوراں تھا، شہر کے جنوب مغربی پانیوں میں تقریباً نصف صدی کے وقفے کے بعد گزشتہ منگل کو ٹگ بوٹس کے ذریعے کھینچ کر لے جایا گیا-

ایبرڈین ریسٹورنٹ انٹرپرائزز لمیٹڈ نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ ریستوران کی مرکزی کشتی ایک نامعلوم شپ یارڈ کی طرف سفر کر رہی تھی جب وہ ہفتہ کے روز بحیرہ جنوبی چین میں پارسل جزائر (جسے شیشا جزائر بھی کہا جاتا ہے) کے قریب الٹ گئی تیرتا ہوا ریسٹورنٹ شدید مالی بحران کے باعث دو سال سے بند تھا اوراسے ایبرڈین کی بندرگاہ سے کسی اورمقام پرمنتقل کیا جارہا تھا۔


جہاز کی مالک کمپنی کا کہنا ہے کہ سمندر کے اس مقام پرگہرائی زیادہ ہونے کی وجہ سے جہاز کو بچانا مشکل ہے۔ واقعہ میں جہاز کے عملے کا کوئی رکن زخمی نہیں ہوا۔

برطانیہ کو 30 سالہ تاریخ میں سب سے بڑی ریلوے ہڑتال کا سامنا

بیان میں کہا گیا کہ کشتی 1,000 میٹر (3,280 فٹ) سے زیادہ ڈوب گئی، جس سے بچاؤ کا کام "انتہائی مشکل” ہو گیا ایبرڈین ریسٹورانٹ انٹرپرائزز "اس حادثے سے بہت افسردہ ہیں” اور مزید تفصیلات اکٹھا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

تیرتا ہوا ریسٹورنٹ چار دہائیوں تک سیاحوں کی دلچپسی کا مرکز رہا تھا۔ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم اورہالی وڈ کے ہیرو ٹام کروز سمیت متعدد مشہور ہستیاں تیرتے ہوئے ریسٹورنٹ میں کھانا کھا چکی ہیں۔

روس کیجانب سے گیس کی بندش، یورپ میں بحران کا خدشہ

Comments are closed.