ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی رپورٹ) گلف ممالک سے آنے والوں کی وجہ سے ایڈز کا پھیلاؤ! کیسز میں خطرناک اضافہ
ڈیرہ غازی خان میں گلف کنٹریز سے واپس آنے والوں کے سبب ایڈز کے کیسز میں تشویشناک اضافہ ہو گیا ہے۔ غیر محفوظ جنسی تعلقات اور آگاہی کی کمی کی وجہ سے ایچ آئی وی کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے، جس سے علاقے میں صحت کے بحران کا سامنا ہے۔
ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں ایچ آئی وی (ایڈز) کے کیسز میں حیران کن اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق ڈیرہ غازیخان میں علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال میں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 4760 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بہت سے مریض سماجی بدنامی کی وجہ سے ایچ آئی وی کے علاج کے مراکز سے دور رہتے ہیں، جس کی بنا پر متاثرہ افراد کی اصل تعداد 10,000سے بھی تجاوز کرسکتی ہے۔
ڈیرہ غازی خان کے علاقے میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ غیر محفوظ جنسی تعلقات اور آگاہی کی کمی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 70 فیصد کیسز غیر محفوظ جنسی تعلقات اور غیر اہل طبی عملے اورحجاموں کی وجہ سے پھیل رہےہیں جو دیہی علاقوں میں زیادہ عام ہے۔ ان سرگرمیوں کے نتیجے میں ایچ آئی وی کا پھیلاؤ ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔
ایک اور اہم وجہ گلف کنٹریز سے واپس آنے والے افراد ہیں جن کی اکثریت غیر محفوظ جنسی تعلقات کی شکار ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں ایڈز جیسی موذی بیماری پھیلتی ہے۔ جب یہ افراد اپنے علاقوں میں واپس آتے ہیں تو ایڈز ان خواتین میں منتقل ہو جاتا ہے جنہوں نے ان سے جنسی تعلقات قائم کیے ہوتے ہیں۔ اس صورتحال نے علاقے میں ایڈز کے پھیلاؤ کو مزید بڑھا دیا ہے جو ایک سنگین خطرے کی علامت ہے۔
حکومت سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ ایڈز کی روک تھام کے لئے فوری اور مؤثر اقدامات کرے۔ ایڈز کی سکریننگ کے لئے ائرپورٹس پر کاؤنٹرز قائم کیے جائیں تاکہ گلف کنٹریز سے آنے والے افراد کا ایچ آئی وی کا فوری طور پر پتہ چل سکے اور انہیں علاج کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ مزید یہ کہ ایڈز کی آگاہی مہموں کو فروغ دیا جائے تاکہ عوام کو اس مرض سے بچاؤ کے طریقوں کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔
ٹیچنگ ہسپتال میں ہر ماہ تقریباََ 30 نئے کیسز رجسٹر ہورہے ہیں۔ہسپتال میں رجسٹرڈ مریضوں میں 3500 سے زائد مرد، 600 خواتین، بچے اور ٹرانسجینڈر افراد شامل ہیں۔ کوٹ مبارک سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے جہاں 200 سے زائد ایڈز کے مریض رجسٹرڈ ہیں اوراسی علاقہ میں ایڈز کے باعث 20 اموات ہو چکی ہیں۔ دیگر متاثرہ علاقوں میں کوٹ چھٹہ، چوٹی، سخی سرور، جھوک اُترا اور تونسہ شامل ہیں۔
سماجی و مذہبی شخصیات کا کہنا ہے کہ حالات کی سنگینی کے پیش نظر ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ ایچ آئی وی کے کیسز میں اضافے کو روکنے کے لئے حکومت کو مزید موثر اقدامات اٹھانے ہوں گے جن میں ایڈز سکریننگ، آگاہی مہموں کا آغاز اور دیہی علاقوں میں صحت کی سہولتوں کی فراہمی شامل ہیں۔