بلوچستان کے ضلع حب میں قبائلی شخصیت کے گھر پر دستی بم حملے میں 3 بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق واقعہ نجی ہاوسنگ سوسائٹی میں پیش آیا جہاں نامعلوم حملہ آور قبائلی شخصیت میر صلاح الدین زہری کے گھر پر دستی بم پھینک کرفرار ہوگئے۔
حکام کے مطابق دستی بم پھٹنے کے نتیجے میں3 بچوں اور 3 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے جنہیں قریبی اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد کراچی منتقل کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ میر صلاح الدین زہری کا شمار سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے سے گھر اور اطراف کی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر حملہ آوروں کی گرفتاری کے لئے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
ادھر یس پی انویسٹی گیشن ثناءاللہ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ شیر گڑھ کے علاقے میں ڈھائی سالہ بچی 30 ستمبر کو گھر سے لاپتہ ہو ئی تھی جس کی گمشدگی کی ایف آئی آر بچی کے والد کی مدعیت میں درج ہے۔
ایس پی انویسٹی گیشن ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ 30 ستمبر کی شام کو بچی بے ہوشی کی حالت میں کھیتوں سے ملی جنہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیاگیا جہاں طبی معائنے میں ثابت ہوا کہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق کیس کی تفتیش کےلیے ایک ٹیم تشکیل دیدی گئی تھی جس نے ملزم کو شک کے بنیاد پر ملاکنڈ سے گرفتار کرلیا۔ تفتیشی حکام کے مطابق دوران تفتیش ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔پولیس کے مطابق ملزم اس سے پہلے بھی دو بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے۔ ملزم پہلے مقدمے میں عدالت سے ضمانت پر ہے۔