پردہ کرنا نہ کرنا ہر انسان کی اپنی مرضی ہوتی ہے اگر پردہ کرنے کا ارداہ کرلیا ہے تو پھر پورے خلوص نیت سے کریں کہ آپ کی شخصیت سے لوگ متاثر ہوں نہ کہ آپکو چلتی پھرتی ماڈل سمجھنے لگ جائیں جی میں بات کررہی ہوں آجکل کے فیشن ایبل حجاب کی کی اپ پہن کے اتنے پرکشش نہ لگنے لگ جاو کہ پردے کی ساری ۔۔۔ختم ہوجائےآج کے دور میں جو چیز میں نے نوٹ کی ہے وہ حجاب کے نام پرفتنہ
بازار میں حجاب کے نام سے بیچا جانے والا وہ کپڑے کا چھوٹا سا ٹکڑا ہے جس کی چوڑائی عموماً ڈیڑھ فٹ اور لمبائی ڈیڑھ سے دو گز ہوتی ہے۔یہ سلائی شدہ حالت میں دستیاب ہوتا ہے۔کبھی کبھار اس کی چوڑائی زیادہ بھی ہوتی ہے لیکن یہ زائد چوڑائی بھی صرف سر کی جانب خوبصورت پلیٹس بنانے کیلئے رکھی جاتی ہے۔خیر یہ جس بھی حالت میں ہو مطلب سلا یا ان سلا یہ سر ڈھانپنے کے کام تو آسکتا ہے لیکن کسی بھی طور پر پردے کے طور یوز نہیں ہوسکتاکیونکہ پردے کا مطلب صرف بال چھپانا نہیں ہے۔
پردے کے کچھ تقاضے ہیں دل میں حیا کی کیفیت پیدا کرنا
خود کو ہر نا محرم کی نظر سے محفوظ رکھنے کا ارادہ کرنا۔
ایسا لباس زیب تن کرنا جو اتنا باریک نہ ہو کہ اس میں سے جسم نظر آئے اور اتنا کھلا ہو کہ جسمانی ساخت واضح نہ ہو
لباس میں دوپٹے کو شامل کرنا تاکہ بال گردن اور سینہ بھی ڈھانپا جاسکے۔۔
پردے کیلئے برقعہ پہننا ضروری نہیں ہے لیکن اگر آپکا لباس پردے کے تقاضے پورے نہیں کررہا تو برقعہ پہن لیں اس سےبرقعے کا یہ فائدہ بھی ہوتا ہے کہ یہ رنگ برنگے کپڑوں کو چھپا کر آپ کے پرکشش وجود کو بہتر طریقے سے ڈھانپ لیتا ہے۔لیکن اس کیلئے برقعے کا سادہ ہونا ضروری ہے زرق برق نقش و نگار والے برقعے پہننے سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے برقعے کے اوپر سے کوئی بڑا سا سکارف یا دپٹہ لیا جائے نہ کہ جدید حجاب کیونکہ کپڑے کا یہ حقیر سا ٹکڑا جب سر پہ لپیٹا جاتا ہے تو یہ بمشکل گردن تک پہنچ پاتا ہے
پردے کیلئے تو اللّه تعالی ایسی چادر استعمال کرنے کا حکم دیتا ہے جو سر سے ہوتی ہوئی گردن اور سینے کو بھی ڈھانپ لے۔یہ جدید حجاب قرآن پاک میں بیان کردہ ‘جلباب’ کے معنی ومفہوم پر کسی طور پورا نہیں اترتا۔
لیکن اکثر دیکھتی ہوں کچھ خواتین اور لڑکیاں اسی حجاب کو پردہ سمجھتی ہیں۔اس میں ان کا بھی قصور نہیں ہے کیونکہ حجاب کی مارکٹینگ کرنے والے اپنی ماڈلز کو یہ حجاب کھلے کھلے برقعوں کے ساتھ پہنا کر اس فیشن کو پردہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اسی وجہ سے میں اس قسم کے حجاب کو فتنہ سمجھتی ہوں۔ میں ہر اس چیز ،عمل اور عقیدے کو فتنہ سمجھتی ہوں جو انسان کو غلط ہونے کے باوجود بھی یہ باور کروائے کہ وہ ٹھیک ہے اس کے ضمیر کو خاموش کروا دے اس کے گناہ کرنے کے احساس کو پیدا ہی نہ ہونے دے
یہاں ایک چیز کی مزید وضاحت کرتی چلوں کے عورت کے جسمانی ساخت کو صرف وہی کپڑا چھپا سکتا ہے جو سر سے ہوتا ہوا نیچے کی جانب جائے اگر ایک کپڑے سے صرف سر ڈھانپ لیا جائے اور دوسرے کپڑے سے باقی جسم تو یہ طریقہ کار بھی شرعی پردے کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتا۔ سر والے کپڑے سے ہی سینہ ڈھانپنا ضروری ہے۔ بصورت دیگر آپکا پردہ آپ کو مزید پرکشش بنانے کے کام آئے گا۔اپنا ایک سٹائل رکھیں اگر حجاب لینے کا ارادہ کرلیا ہے تو مکمل سر تا پاوں خود کو با پردہ کرلیں اگر نہیں اس پر کاربند رہ سکتے تو پردے کے نام پر فیشن کرنے کے بجائے عام روٹین کے سٹائل کو ہی اپنی شخصیت کا خاصہ بنائے رکھیں
@Farzana_Blogger