سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نےکام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداران کو برطرف کرنے سے متعلق درخواست خارج کردی۔
آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے فارغ رہنے اور کام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداران کو برطرف کرنے سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔سماعت کے دوران جسٹس عائشہ ملک نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کی درخواست میں استدعا ہےتمام سرکاری ملازمین کام نہیں کرتے فارغ کیا جائے، آپ ان سرکاری افسران کی نشاندہی کریں اور متعلقہ اداروں سے رجوع کریں۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ نے اپنی درخواست میں کسی سرکاری افسر کا ذکر نہیں کیا،جسٹس جمال مندوخیل نے درخواست گزار سے سوال کیا کہ آپ کا کون سا کام نہیں ہوا؟عدالت کو آگاہ تو کریں، کیا مطلب ہے؟ ہم صدر، وزیراعظم، اسپیکر اور اسمبلی ممبران سب کو نکال دیں؟ آئینی بینچ نے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔
کوئی کہتا ہے کہ ہماری عدلیہ کا نمبر 120 واں ،کوئی کہتا 150 واں ، معلوم نہیں ایسے نمبر کہاں سے آتے ہیں؟جسٹس جمال مندوخیل
علاوہ ازیں آئینی بینچ نے سائلین کو سپریم کورٹ تک رسائی نہ ملنے سے متعلق درخواست بھی خارج کر دی ،درخواست گزار نے کہا کہ 90 فیصد سائلین کو سپریم کورٹ تک رسائی نہیں ملتی،جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہم آپ کے دلائل براہِ راست سن رہے ہیں، اس سے زیادہ کیا رسائی چاہیے؟ آپ تو اپنے ہی ادارے کو برباد کر رہے ہیں، کوئی کہتا ہے کہ ہماری عدلیہ کا نمبر 120 واں ہے اور کوئی کہتا ہے 150 واں ہے، معلوم نہیں ایسے نمبر کہاں سے آتے ہیں؟
17 ملین سے زائد لائکس والی ٹک ٹاکر سومل کی بھی نازیبا ویڈیو لیک
چھ ملین فالورز والی ٹک ٹاکر گل چاہت کی نازیبا ویڈیو بھی لیک
ٹک ٹاکرز خواتین کی نازیبا ویڈیو لیک،کاروائی کیوں نہیں ہو رہی
ٹک ٹاکر مسکان چانڈیو کی بھی نازیبا،برہنہ ویڈیو لیک
مناہل اور امشا کےبعد متھیرا کی ویڈیولیک،کون کر رہا؟ حکومت خاموش تماشائی