ہم ٹیکنالوجی کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ تحریر : صفدر حسین
ہماری ضرورت کے مطابق ٹیکنالوجی بڑے پیمانے پر ایک تیز رفتار کے ساتھ بڑھتی ہی جارہی ہے۔ میں مشکل ہی سے روزمرہ کی کسی بھی سرگرمی کے بارے میں سوچ سکتا ہوں جس کے لئے ہم ٹیکنالوجی کا استعمال نہ کرتے ہوں۔ ٹیکنالوجی ہماری زندگی کا ایک ہمیشہ کا پہلو بن گیا ہے۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ہم اس کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ٹیکنالوجی سے پاک فضا میں سانس لینا ناممکن ہے۔ اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ یہ اس کام میں ہماری مدد کرتا ہے جو کوئی اور نہیں کر سکتا۔اس کے ساتھ ساتھ یہ بہت سارے کاموں میں ہماری دلچسپیوں کو فروغ دیتا ہے جو اس کے بغیر بورنگ ثابت ہوسکتا ہے۔ جب ہم ٹیکنالوجی کے بارے میں سوچتے ہیں تو پہلی چیز جو ہمارے ذہنوں میں آتی ہے وہ ہے "انٹرٹینمںٹ”۔ ہمیں اسمارٹ فونز ، گیمنگ سسٹمز ، آن لائن ویڈیوز ، ٹی وی اور ان گنت مزید ٹیکنالوجیوں سے اپنی نام نہاد ککس (kicks) مل جاتی ہیں۔ "تعلیم” وہ پہلو ہے جو ہمیں بڑی تعداد میں ٹیکنالوجیز سے ملتا ہے۔ اگرچہ یہ اس فہرست میں سرفہرست ہونا چاہئے لیکن افسوس یہ نہیں ہے۔ ٹیکنالوجی کے ذریعے تعلیم پہلے سے کہیں زیادہ قابلِ رسائی ہے انٹرنیٹ کنیکشن والا کمپیوٹر ہی آپ کو برمودا کے مثلث کی جانب لے جاسکتا ہے جہاں آپ معلومات کے بہتے ہوئے پانی میں گم ہو سکتے ہیں۔ تعلیم کے لحاظ سے ٹیکنالوجی کی ایک نہ ختم ہونے والی اہمیت ہے۔
ہم اپنا وقت بچانے ہجوم سے بچنے اور بلا جھجک قیمتوں کا موازنہ کرنے کے لیے (ONLINE) آن لائن خریداری کرنا چاہتے ہیں۔ ہم کبھی کبھی خود کو دکانوں پر جانے کی زحمت دینا پسند نہیں کرتے اور میں ذاتی طور پر اس کو درست مانتا ہوں۔ بعض اوقات یہ خریدار کو بہت بڑے نقصان پہنچاتا ہے۔ ذہن میں رکھیے گا کہ یہ ہی وہ ایک فائدہ نہیں جو ٹیکنالوجی ہمیں دے رہی یے ۔
"ایک تصویر ایک ہزار الفاظ کے قابل ہے” ، ایک ایسا جملہ جو ہمیں ہر دو دن بعد سننے کو ملتا ہے۔ اور یہ ایسا ہی ہے… ہمارے پیاروں کے ساتھ اپنے لمحات کو گرفت میں لینے کے لئے ہمارے پاس کیمرے ، موبائل فون اور لاتعداد چیزیں ہیں یہ خوبصورت معلوم ہوتا ہے۔ لیکن جب ہم اپنی زندگی کے ہر سیکنڈ پر تصویروں پر کلک کرنا ضروری بناتے ہیں تو وہی بات پاگل پن تک پہنچ جاتی ہے۔ آج کل ہم "جینے ” کو فراموش کر چکے ہیں اور اسے "کیپچرنگ (CAPTURING)” کے ساتھ تبدیل کر چکے ہیں۔ میں نے اپنے آپ کو کچھ دن پہلے اس میں محسوس کیا اپنے بستر پر بیٹھ کر مطالعہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا بدقسمتی سے میں نے مطالعہ نہیں کیا لیکن میری فہرست میں موجود ہر فرد کو بتایا کہ میں پڑھ رہا ہوں۔ اس نے مجھے اپنے طور پر سوچنے پر مجبور کیا اور مجھے لکھنے پر مجبور کیا۔ ایک اچھی تصویر کیلئے ہم ہزاروں تصاویر کھینچتے ہیں اور ڈیلیٹ کرتے ہیں اور تصاویر دنیا بھر کے لوگوں کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔
ہمارے طلباء کے بہت ہی جدید کلاس روم ٹیکنالوجی کے نئے آپشن متعارف کرانے کی وجہ سے آگے بڑھے ہیں۔ ٹیکنالوجی ہماری سیکھنے کے عمل کے دوران متحرک رہنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔ اس سے اساتذہ اور والدین کے مابین بہتر رابطے کو فروغ ملتا ہے جو طلبا کے لئے ایک بری خبر ہے جو اپنے والدین کو اپنے رپورٹ کارڈ نہیں دکھاتے ہیں جو کہ نہایت افسوس کی بات ہے۔ ٹیکنالوجی صارف دوست بھی ثابت ہوتی ہے اور اس کے ساتھ چلنا بہترین آپشن ہے۔ یہ ہمیں ہماری مستقبل کی دنیا کیلئے تیار کرتا ہے کیونکہ ٹیکنالوجی میں کمانڈ کی بڑی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ بہت فائدہ مند ہے لیکن دوسری طرف اس کے کچھ نقصانات ہیں۔ طلباء جب بھی وہ پڑھتے ہیں تو ان کا موبائل فون ان کے کنارے پڑے رہنا بھی پریشان کن ہوسکتا ہے۔ مطالعہ سے 20 منٹ کا وقفہ اور ٹیکنالوجی سے منسلک رہنا بالکل ٹھیک لگتا ہے لیکن جب یہ وقفہ لافانی حد تک بڑھ جاتا ہے تو یہ کسی طور بھی قابلِ قبول نہیں ہے ۔ جہاں ٹیکنالوجی نے اچھے نمبر لینے میں آسانی پیدا کردی ہے وہیں دھوکہ دہی کرنا بھی آسان بنا دیا ہے ، کیسے؟ آپ اسے خوب جانتے ہیں! ٹیکنالوجی کا ایک نقصان جس سے ہر والدین متفق ہیں وہ ہے ہماری بینائی۔ سب سے عام دقیانوسی تصورات میں سے ایک ہے کہ جو بھی چشمہ پہنتا ہے اس نے ٹی وی کو اتنا قریب دیکھا ہوگا۔ ٹیکنالوجی کو زیادہ وقت دینے سے تھکاوٹ ، موٹاپا ، بے خوابی وغیرہ کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
@itx_safder