بشری۔ گوگی۔ خان چور ابھی تک کاروائی کیوں شروع نہیں ہوئی؟ امبر دانش

0
45

لاہور:بشری۔ گوگی۔ خان چور ابھی تک کاروائی کیوں شروع نہیں ہوئی؟ اطلاعات کے مطابق سوشل میڈیا ایکٹوسٹ امبردانش کہتی ہیں کہ اب تو بہت سے حقائق کھل کرسامنے آگئے ہیں ، وہ کہتی ہیں‌ کہ ڈاکومنٹ سامنے آگئے،بشری بی بی چور، تو گوگی چور، تو خان صاحب بھی۔۔ کیا حکومت کی طرف سے اس معاملے پر کوئی قانونی کاروائی شروع ہوئی؟ اگر نہیں تو ایسا کیوں؟ کیا خان صاحب نے اس معاملے پر کوئی تردیدی بیان دیا؟نہیں؟ آخر کیوں؟لیکن ہم بیگانے معاملے میں ڈھول بجا بجا کر ہلکان ہوتے رہیں گے۔

امبردانش نے یہ سوال اس ٹویٹ کے بعد کیا جس میں‌ عمران خانزادہ نامی ایک صارف نے کچھ ڈاکومنٹس شیئر کیے ہیں جس میں یہ چیز بظاہرنظرآتی ہے کہ بشریٰ بی بی نے القادرٹرسٹ کے نام پرعطیات لیے ہیں،

 

عمران خانزادہ ٹویٹ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بحریہ ٹاؤن اور بشری بی بی کی ڈیل کے ڈاکومنٹ سامنے آگئے

50 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرانے کی بجائے بحریہ ٹاؤن کو دیے گئے۔ جس کے بدلے 458 کنال جگہ القادر ٹرسٹ کے نام پر حاصل کی گئی، کاغذات میں مالیت 53 کروڑ روپے لکھی، اصل قیمت 10 گنا زیادہ ہے۔معاہدے پربشریٰ بی بی کے دستخط ہیں

یاد رہے کہ اس سے پہلے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابق حکومت میں میں کرپشن کے نت نئے طریقے دریافت کئے گئے، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے ایک ٹرسٹ کو 458 کنال زمین عطیہ کی، ٹرسٹ عمران خان اوران کی اہلیہ کےنام پرہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو جعلی صادق اور امین کا لقب دیا گیا، اس سارے معاملے کی تحقیقات کیلئے سب کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی کابینہ کے ممبران وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر مصدق ملک، مشیر برائے وزیراعظم قمر الزمان کائرہ، وفاقی وزیر مواصلات اسعد الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مسٹر کلین اور صادق و امین نے برطانیہ میں ریکور ہونے والے 50ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرانے کی بجائے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے ساتھ ایڈجسمنٹ کی جس کے بدلے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے اربوں روپے مالیت کی 458 کنال اراضی القادر ٹرسٹ اور بنی گالہ میں 240 کنال اراضی سابق خاتون اوّل کی دوست کے نام پر منتقل کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے ساتھ معاہدے پر بطور وزیراعظم عمران خان اور خاتون اول کے دستخط موجود ہیں، معاملے کی تحقیقات کے لئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے ۔ سابقہ حکومت نے عوام کے پیسے کو بے دردی سے استعمال کر کے ذاتی فائدے حاصل کیے ہیں ، اس معاہدے کو صیغہ راز میں رکھا گیا ، آج وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد یہ معاہدہ کھولا گیا اس کی کاپیاں میڈیا کو بھی دی جارہی ہیں۔ یہ ثابت ہوگیا ہے کہ تمام معاملات میں عمران خان نے ذاتی فوائد حاصل کیے ہیں ۔

Leave a reply