ہم تو 24 گھنٹے سپریم کورٹ بیٹھنے کیلئے حاضر ہیں،آپ رات 9 بجے بھی کہیں، چیف جسٹس

0
37

 

سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی

شوکت عزیز صدیقی کے وکیل حامد خان کی طرف سے سپریم کورٹ میں دلائل دیئے گئے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں یہ کیس جلد ختم ہو،14 سماعتیں ہوچکی ہیں حامد خان جلد دلائل مکمل کریں،بینچ میں شامل دو ججز جولائی اور اگست میں ریٹائر ہورہے ہیں،ججز کی ریٹائرمنٹ سے قبل کیس ختم کرنا چاہتے ہیں،زیر التوا مقدمات کے بوجھ کے باعث لارجر بینچ مشکل سے بنتا ہے،وکیل حامد خان نے کہا کہ کیس دوپہر 12 بجے شروع ہو تو دلائل کیلئے زیادہ وقت مل جائے گا جس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم تو 24 گھنٹے سپریم کورٹ بیٹھنے کیلئے حاضر ہیں،آپ رات 9 بجے بھی کہیں تو سپریم کورٹ میں کیس سننے کیلئے تیار ہیں،عدالت نے حامد خان کو، آج دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کر دی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کل اٹارنی جنرل کو سن لیں گے،

جسٹس شوکت صدیقی ملکی تاریخ کے دوسرے جج ہیں جن کے خلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی گئی ہے  اس سے قبل 1973 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت علی کو بدعنوانی کے الزامات ثابت ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

اکتوبر 2018 میں سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش پر صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون نے متنازع خطاب پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

سابق جج شوکت عزیز صدیقی ایک بار پھر عدالت پہنچ گئے

سابق جج اسلام آباد ہائیکورٹ شوکت عزیز صدیقی نے چیف جسٹس گلزار احمد کو خط لکھ دیا

تین سال بیت گئے،ریٹائرمنٹ کی تاریخ گزرچکی اب تو کیس سن لیں،سابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا چیف جسٹس کو خط

شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی

Leave a reply