بیجنگ :خطرناک خبریں پھرآنا شروع ہوگئیں :ووہان میں کورونا وائرس سےمرنے والوں کی رفتارتیز،بہت بڑی تعداد کا انکشاف،اطلاعات کےمطابق چین کے وسطی شہر ووہان میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اچانک بہت بڑااضافہ دیکھنے کو ملا ہے ،
غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق ووہان میں نظر ثانی کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 869 ہوگئی جبکہ ملک میں اموات کی مجموعی تعداد 4 ہزار 512 تک پہنچ چکی ہے۔علاوہ ازیں مجموعی کیسز کی تعداد میں بھی 325 متاثرین کا اضافہ کیا گیا، جس کے بعد ووہان میں مجموعی تعداد 50 ہزار 333 ہوگئی جو چین کے 83 ہزار 756 کیسز کا تقریباً دو تہائی حصہ ہیں۔
ت
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے ‘ژن ہوا’ نے نامعلوم حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وبا کے ابتدائی مراحل میں علاج کے لیے صحت کے مراکز میں داخلوں کی استعداد نہ ہونے کی وجہ سے چند طبی ادارے مرض کی روک تھام اور کنٹرول نظام سے بروقت رابطے میں نہ رہ سکے جبکہ ہسپتال بھر چکے تھے اور ڈاکٹرز پر اضافی بوجھ پڑ گیا تھا۔
حکام کا کہنا تھا کہ ‘نئے اعداد و شمار کو ووہان کے وبا کی روک تھام اور ڈیٹا کے بڑے نظام، شہر میں مرنے والوں کی خدمت کے نظام، میونسپل ہسپتال اتھارٹی کے معلوماتی نظام اور نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ سسٹم کے ڈیٹا کے موازنہ کے ذریعہ مرتب کیا گیا تھا تاکہ دوہری گنتی والے معاملات کو دور کیا جا سکے اور گمشدہ کیسوں کو شامل کیا جاسکے‘۔
ادھرامریکہ اوراتحادیوں کا کہنا ہےکہ چین دنیا سے حقائق چھپانے کی کوشش کررہا ہے ، چین میں مرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے چین نے یہ اعدادوشمارچھپا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکی ہے جس کی اسے سزا بھگتنا پڑے گی