حریت کانفرنس کی یٰسین ملک کو ریمانڈ پر جیل بھجنے کی مذمت، عالمی تنظیموں سے نوٹس لینے کا مطالبہ

0
34

حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپرنظربند جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک کو بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی عدالت کی طرف سے 7 جولائی تک جوڈیشل ریمانڈ میں بھیجنے کے فیصلے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں دانستہ طورپر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یٰسین ملک کو 22فروری کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ 7 مارچ کو انہیں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کوٹ بلوال جیل منتقل کر لیا گیا تھا۔ بعد ازاں انہیں تہاڑ جیل منتقل کیا گیا جہاں سے این آئی اے کی تحویل میں دے دیا گیا۔بز رگ کشمیری قائد سیدعلی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق نے یٰسین ملک کو سات جولائی تک کیلئے جیل بھیجے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یاسین ملک کے عدالتی ریمانڈ میں توسیع ان کی نظربندی کو طول دینے کی ایک کوشش ہے جس کا مقصد انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے۔انہوںنے کہا کہ یاسین ملک کو مسلسل این آئی کی حراست میں رکھنا نہ صرف بلا جواز بلکہ حد درجہ غیر جمہوری اور مسلمہ انسانی قدروں کے منافی ہے۔

انہوںنے کہاکہ کشمیری لیڈروں کو انکے خلاف درج جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں گرفتار کر کے پابند سلاسل کیاجارہا ہے اورانہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے مختلف حیلے بہانوں سے ان کی غیر قانونی نظربندی کو طول دیاجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب ان حریت پسندوںکی عدالتوںمیں پیشی کی تاریخ قریب آتی ہے توکوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر اسے ٹال دیا جاتا ہے جس سے قابض انتظامیہ کی آمرانہ پالیسیوں کی عکاسی ہوتی ہے۔

حریت رہنماﺅں نے انسانی حقو ق کی بین الاقوامی تنظیموں ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ایشیا ءواچ اور عالمی ریڈ کراس سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوںخصوصاً کھٹوعہ، اودھمپور، کوٹ بھلوال اور تہاڑ جیلوں میں قید سینکڑوں حریت پسند کشمیری سیاسی نظر بندوں کی حالت زار کا خود جائزہ لینے اپنی ٹیمیں بھیجیں اوران کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دباﺅ بڑھائیں۔

Leave a reply