سرکاری اداروں سے کرپشن کے خاتمے کے لئے منظم مہم کا آغاز
ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب ندیم سرور نے کہا ہے کہ سرکاری اداروں سے کرپشن کے خاتمے کے لئے منظم مہم کا آغاز کیا گیا ہے اور کرپٹ مافیا کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔یہ بات انہوں نے گزشتہ فرید کورٹ ہاؤس اینٹی کرپشن ہیڈ آفس میں کھلی کچہری کے دوران کہی۔ اس موقع پر ایڈوائزر ٹو وزیر اعلیٰ پنجاب بریگیڈئر مصدق عباسی بھی موجود تھے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن ندیم سرور نے کہا کہ 3 ماہ کے دوران تیسری کھلی کچہری لگائی گئی ہے جس میں 30سے زائد شکایات موصول ہوئی ہیں جو مختلف سرکاری اداروں سے متعلق تھیں۔ ان شکایات کے ازالے کے لئے موقع پر احکامات جاری کیے گئے۔ٹریپ ریڈ سسٹم کو مزید بہتر بنانے کے لئے 100کیمرے اور 100 ہیرنگ ڈیوائسز بھی اسی ماہ افسران کو فراہم کی جائیں گی تاکہ وڈیو اور آڈیو شہادتیں بہتر انداز میں عدالتوں میں فراہم کی جا سکیں۔
پی ٹی آئی کے منحرف رکن اسمبلی کے گھر پر حملہ،فائرنگ،قاتلانہ حملہ کیا گیا، بیٹے کا دعویٰ
ایف بی آر نے اینکر عمران ریاض خان کو نوٹس بھجوایا ہے
پی ٹی آئی کارکنان کا مسجد میں گھس کر امام مسجد پر حملہ، ویڈیو وائرل
ڈی جی اینٹی کرپشن نے محکمہ ایکسائز سے متعلقہ شکایات پر فوری ایکشن لیتے ہوئے گاڑی کی رجسٹریشن کروانے کے عوض 15ہزار روپے رشوت لینے والے کانسٹیبل کو گرفتار کروا لیا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جھوٹی شکایات درج کروانے والوں کے خلاف 182CRRC کے تحت کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے اور ایک ماہ کے دوران پنجاب میں 42 افراد کے خلاف جھوٹی شکایات درج کرونے پر قانونی کارروائی کی گئی ہے۔
دوسری جانب انٹی کرپشن پنجاب نے کارکردگی کی سالانہ رپورٹ جاری کر دی ،انٹی کرپشن کو جنوری سے اکتوبر تک 19 ہزار 940 شکایات موصول ہوئیں کرپشن سے متعلق سب سے زیادہ شکایات پولیس اور محکمہ ریونیو سے متعلق وصول ہوئیں ،انٹی کرپشن پنجاب نے 2 ارب 43 کروڑ روپے سے زائد بلواسطہ اور بلاواسطہ ریکوری قومی خزانے میں جمع کرائی 3ہ زار320 انکوائرئز کا آغاز کیا جس میں 962 ایف آئی آرز درج کی گئی 1ہزار 80 کرپٹ عناصر کو گرفتار کیا جبکہ 573 چالان عدالتوں میں پیش کئے۔ 250 عدالتی اور دیگر مفرور افراد کو بھی گرفتار کیا گیا انٹی کرپشن پنجاب نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران گریڈ 21 سے 17 تک کے 2 ہزار 681 سرکاری آفسران کو گرفتار کیاانٹی کرپشن میں اس وقت ایک سو ہائی پروفائل کیسسز زیر تفتیش ہیں جس میں فیس نہیں کیس کے مطابق تفتیش جاری ہے۔رانا ثناء اللہ اور سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف کیسسز میرٹ پر بنے ہیں سیاسی کیس نہیں ہیں۔کرپشن کی روک تھام کے لئے میڈیا سمیت عوام کو بھی اداروں کا ساتھ دینا ہو گا۔