صلاح الدین کے بعد پولیس کے تشدد سے ایک اور نوجوان جاں بحق، آئی جی پنجاب کا علامتی نوٹس

لاہور: صلاح الدین کے بعد پولیس نے تشدد کرکے ایک اور شہری کو مارمار کر مارہی دیا ، لاہورمیں پولیس گردی کا ایک اور واقعہ منظر عام پر آگیا، شمالی چھاؤنی انویسٹی گیشن پولیس کےبہیمانہ تشدد سے نوجوان جاں بحق ہوگیا، آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیکر رپورٹ طلب کر لیں۔آج اس سلسلے میں آئی جی نے ایک ہم اجلاس بھی بلایا ہے جس میں مزید معاملات پر غور کیا جائے گا

ذرائع کے مطابق یہ نیا واقعہ شمالی چھاونی انویسٹی گیشن پولیس کے تشدد سنٹر میں پیش آیا . تفصیلات کے مطابق شمالی چھائونی انویسٹی گیشن پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والا نوجوان عامر سروسز ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےدم توڑ گیا، لواحقین نے سروس ہسپتال کے باہر روڈ بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

پولس تشدد سے ہلاک ہونے والے غریب عامر کے لواحقین کا کہنا تھا کہ مقتول عامر مالی کا کام کرتا تھا، جسے شمالی چھاؤنی پولیس نے چار روز قبل حراست میں لیا اور ٹارچر سیل میں تشدد کرتے رہے اور عامر کی حالت غیر ہونے پر اسے پرائیویٹ گاڑی میں ہسپتال کے باہر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

حسب سابق آئی جی پنجاب نے واقعہ کا علامتی نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے پولیس تشدد کی رپورٹ طلب کرلی، ہلاک ہونے والے نوجوان کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس نے ایس ایچ او خرم گل کو حراست میں لے لیا۔دوسری طرف شہریوں کا یہ کہنا ہے کہ کیا پنجاب پولیس بھارتی فوج کی طرح مظالم نہیں کررہی ، وہ اگگر تفتیش اور تحقیق کی غرض س گرفتار کرکے تشدد کرکے مار دیں تو وہ ظالم اور اگر پنجاب پولیس قتل کردے تو یہ اس کا آئینی حق بن جاتا ہے

Comments are closed.