اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور کرلی اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا 8 ہفتے کیلئے معطل کردی اور 20لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کاحکم دے دیا۔

عمران خان کے لاہور، کراچی، پشاور اور ملتان سے متعلق اہم فیصلے

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق ،جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل ڈویژن بینچ العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت اور سزا معطلی پر سماعت کررہا تھاجو اب 25 نومبر تک ملتوی کردی گئی ہے

کون بنا ہے وائس چانسلر،گورنرپنجاب نے بتا بھی لگابھی دیا

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ روسٹرم پر آئے اور دلائل میں کہا سپریم کورٹ نےعلاج کیلئے 6ہفتے سزا معطل  کی تھی اور سزامعطلی پر کچھ پیرامیٹرزطےکئےتھے، جس پر جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس بیمار قیدی کیلئے اختیارات موجود ہیں تو جہانزیب بھروانہ نے طبی بنیادپرضمانت کاسپریم کورٹ کافیصلہ پڑھ کرسنایا اور کہا ہم طبی معاملات کے ماہر نہیں، جس پر جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا عدالت کو ایک چیز بتائیں، کوٹ لکھپت اور اڈیالہ جیل پنجاب ہیں، ان دونوں جیلوں کے قیدیوں  کافیصلہ کون کرے گا۔

نیب نے نواز شریف کی ضمانت پر بیرون ملک علاج کی مخالفت کر دی

نیب نے نواز شریف کی ضمانت کی مخالفت کردی اور کہا نواز شریف کاعلاج بہترین ڈاکٹرز کررہےہیں، نیب کیس میں سزا پر426 لاگو نہیں ہوتا، جس پر جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا کہ 401 کے اختیارات پرعملدرآمدکراناوفاق ،صوبائی حکومت کا کام ہے ، تو جہانزیب بھروانہ نے کہا دونوں کے پاس احتیارات ہیں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور کرلی اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا 8 ہفتے کیلئے معطل کردی اور 20لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کاحکم دے دیا۔ عدالت نے 25نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے نیب کو تحریری جواب جمع کرانے کاحکم دے دیا

Shares: