احساس کے معنی ہےکہ دکھ،تکلیف،خوشی یا شدت غم کو دل سے محسوس کرنا۔ اگر کسی شخص کے اندر محسوس کرنے کی حس موجود ہوگئی تب ہی وہ کسی دوسرے کی خوشی اور غم کا احساس کر سکتا ہے۔ زندگی میں اگر کسی شخص میں احساس موجود نہ ہو تو اسے اپنے بھی بیگانے لگتے ہیں۔اور اگر یہی احساس موجود ہو تو پرائے بھی اپنے لگنے لگتے ہیں۔ احساس دراصل ایک خوبصورت معصوم سا جذبہ ہے۔لیکن موجودہ ترقی کی دوڈ میں یہ معصوم سا جذبہ کہی کھو سا گیا ہے۔ نا جانے ہر کوئی اپنی ضروریات زندگی کو پورا کرنے کے چکر میں احساس کے لفظ کو بھولابیٹھے ہوں۔یوں لگتا ہے زندگی ایک گیم ہے اور اسائشیں حاصل کرنا اس گیم کا حصہ ہو اور باقی ایمانداری احساس کا اس سے کوئی تعلق نا ہو۔ میرے خیال میں احساس سے عاری لوگوں کے ساتھ زندگی گزارنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

احساس ہی اچھی زندگی کی پہچان ہے۔ہم اپنے بہن بھائی اور ماں باپ سے محبت کا اظہار کرتے ہیں ان کا احساس کرتے ہیں۔ دراصل یہ احساس کی وجہ سے ہی ہمارے دل میں ان کے لئے محبت پیدا ہوتی ہے۔ مگر صد افسوس کہ اب کےاس صدی میں وقت گزرنے کے ساتھ یہ احساس بھی ہمارے اندر تبدیل ہوتا رہتا ہے۔اگر ایک بیٹا اپنی ماں سے محبت کرتا تھا۔مگر وقت کے ساتھ اور لوگ زندگی میں شامل ہوئے تو یہ احساس بھی مہدم پڑ گیا۔اور آخر کار یہ احساس اس کے دل میں دھوپ میں بارش کے قطرے کی طرح اپنا وجود ہی کھو دیتا ہے۔

احساس کے بغیر انسان دوسروں اور انسانیت کے کے لیے خطرہ ہوتا ہے۔احساس ایک خوبصورت حقیقت ہے جسے انسان استعمال کر کے کچھ بھی حاصل کر سکتا ہے۔احساس ایک جادو کی چھڑی کی طرح یا اللہ دین کا چراغ سمجھ لیں کیونکہ کہ یہ آپ کے بارے میں لوگوں کی رائے تبدیل کرنے میں دیر نہیں لگاتا۔مثال کے طور پر ایک شخص آپ کا دشمن ہے ہر وقت آپکو نشانہ بناتا ہے مگر آپ اس کے ساتھ اچھے اخلاص سے پیش آتے ہیں تو یہ احساس ایک دم سے اپنا کام شروع کر دے گا۔اس شخص کو یہ احساس ہونا شروع ہو جائے گا کہ جس انسان کے بارے میں ہر وقت برائی پھیلاتا ہوں اس کو میرا اس قدر احساس ہے اور یہ احساس اس کی دشمنی کو دوستی میں بدل دے گا اور یہی احساس کی خوبی ہے۔

اپنے زندگی کو سہل بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم دوسروں کی زندگی کو مشکل میں نہ ڈالیں۔محبت کا یا کم از کم برداشت کا رشتہ ترک نہ کیا جائے۔ اپنا اور صرف اپنا احساس تو خود غرضی کہلاتا ہے۔کسی انسان کو احساس کمتری دلانے کی بجائے اسے سہرانا چاہئے تا کہ وہ اپنی منزل کی طرف گامزن رہے۔ہم سب کو چاہئیے کہ ایک دوسرے کا احساس رکھیں اور اسی کا نام زندگی ہے۔

Twitter id @waqasumerpk

Shares: