لودھراں کی تحصیل کہروڑپکا کی رہائشی شکیلہ بی بی نے اپنے شوہر محسن کے خلاف عدالت میں رٹ پٹیشن دائر کی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ محسن نے اس کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرلی ہے۔
شکیلہ بی بی نے سول کورٹ میں یہ کیس دائر کیا تھا کہ اس کے شوہر محسن نے بغیر اس کی رضامندی اور اجازت کے دوسری شادی کر لی، جو کہ قانوناً جرم ہے۔ اس کیس کی سماعت کے دوران جج فیملی کورٹ، طاہرہ شہزاد خان نے تمام شواہد اور گواہیوں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ سنایا کہ محسن نے شکیلہ بی بی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کی ہے، جو کہ اسلامی قوانین اور پاکستانی قوانین کے مطابق جرم ہے۔جج نے مجرم محسن کو 6 ماہ قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔ اگر مجرم نے جرمانے کی رقم ادا نہ کی، تو اسے مزید 2 ماہ قید کی سزا بھگتنی ہوگی۔
عدالتی فیصلے کے بعد پولیس نے فوری طور پر مجرم محسن کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا اور سینٹرل جیل بہاولپور منتقل کردیا، جہاں وہ اپنی سزا کاٹیں گے۔یہ فیصلہ قانونی طور پر خواتین کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے اور ان کو اس بات کی یقین دہانی کراتا ہے کہ ان کی رضامندی کے بغیر کسی بھی قسم کی شادی کرنا غیر قانونی ہے۔