عمران خان کے الزامات پروپیگنڈا ہیں،ان کو پاکستان سے تعلقات کی راہ میں حائل نہیں ہونےدیںگے،امریکا
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2021/08/america-1.jpg)
امریکا نے سابق وزیراعظم عمران خان کے الزامات ایک بار پھر رد کر تے ہوئے پروپیگنڈا قرار دیا ہے-
باغی ٹی وی : امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نےعمران خان کے الزامات کو پرو پیگنڈا، غلط، ناقص معلومات اور جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئےکہا کہ پاکستان سے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ان الزامات کو پاکستان سے تعلقات کی راہ میں حائل نہیں ہونے دیں گے۔
پاکستان میں میڈیا آوٹ لیٹس اور سول سوسائٹی پر پابندیوں سے آگاہ ہیں،انٹونی بلنکن
ایک سوال کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ فوری طور پر پاکستانی حکام سےکسی شیڈول ملاقات کا علم نہیں تاہم امریکی وزیر خا رجہ انٹونی بلنکن نے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری سے گزشتہ ہفتے تفصیلی بات چیت کی ہے۔
نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ امریکی و پاکستانی وزرائے خارجہ نے ٹیلی فونک گفتگو میں افغانستان، دہشتگردی، تجارت، ماحولیات، توانائی، صحت اور تعلیم سمیت کئی شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
اس سے قبل بھی امریکی محکمہ خارجہ نے عمران خان کے الزامات کو ایک بار پھر مستردکرتے ہوئے کہا تھا کہ الزامات میں قطعی حقیقت نہیں ہے۔
امریکی صدر کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں عید الفطر کی تقریب منعقد
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس کا کہنا تھاکہ ہم کسی ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے لہٰذا امریکا پر لگائے گئے الزامات میں قطعی حقیقت نہیں ہےامریکا آئین کی پرامن بالادستی اور جمہوری اصولوں ،قانون کی حکمرانی اور اس کے تحت برابری کے اصول کو سپورٹ کرتا ہے جب کہ یہ اصول صرف پاکستان نہیں دنیا کی دوسرے ممالک کے لیے بھی ہے۔
واضح رہے کہ 27 مارچ کو اسلام آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے خط لہرایا تھا اور کہا تھاکہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، میرے پاس خط ہے اور وہ ثبوت ہے۔
قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے بتایا تھا کہ ایک طاقتور ملک کی جانب سے دھمکی آمیز مراسلہ بھیجا گیا عمران خان نے خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے ’امریکا‘ کا نام لیا اور پھر غلطی کا احساس ہونے پر رکے اور کہا تھا کہ نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے۔
مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ’ابھی ہمیں 8 مارچ کو یا اس سے پہلے 7 مارچ کو ہمیں امریکا نے (نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے) میسج آتا ہے، میں یہ اسی لیے آپ کے سامنے میسج کی بات کرنا چاہ رہا ہوں‘تاہم بعد ازاں عمران خان نے امریکا کا نام واضح طور پر لے لیا اور انہوں نے پاکستان کو دھمکی دینے والے امریکی عہدیدار کا نام بھی بتا دیا تھا۔
امریکا کی 10 روز بعد کراچی جامعہ دہشتگرد حملے کی مذمت
بنی گالہ میں تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان کے سفیر اور امریکا کی جانب سے نمائندہ ڈونلڈ لو کے درمیان جو مکالمہ ہوا اس میٹنگ کے لیے دونوں طرف نوٹ لینے والے بیٹھے ہوئے تھے، جو مکالمہ تھا، اس کے منٹ جاری کیے گئے۔
ڈونلڈ لو ، امریکا کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ فار ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشیاء ہیں اور ان ہی کی پاکستانی سفیر سے ملاقات ہوئی تھی۔
تاہم بعد ازاں ڈونلڈ لو نے بھارت کا دورہ کیا تھا جہاں صحافی نے سوال کیا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں آپ نے پاکستانی سفیر کو پیغام دیا‘ عمران خان نے کہاتھا کہ آپ نے پیغام دیا ہے کہ عدم اعتماد ناکام ہوئی تو پاکستان کو مشکلات ہوں گی ‘ صحافی نے سوال پوچھا کیا آپ نے پاکستان کو پیغام دیا تھا کہ عمران خان رہے تو پاکستان کو مشکلات ہوں گی؟
جس پر امریکی عہدیدار ڈونلڈ لو نے پاکستان کے الزامات پر تردید نہیں کی تھی بلکہ اس کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں موجودہ صورتحال کو بغور دیکھ رہے ہیں، پاکستان میں آئینی اور قانونی عمل کی حمایت اور احترام کریں گے۔