بہاولنگر کے شہریوں نے آئی یم ایف کے خلاف سیشن کورٹ میں بذریعہ وکیل پٹیشن دائر کر دی ہے جبکہ وکیل نے انٹرنیشنل مونیٹرنگ فنڈ کو نوٹس بھی بھیج دیا، جبکہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہم نے یا پھرہمارے خاندان نے آج تک آپ سے قرض مانگا اور ناہی لیا ہے لہذا جنہوں نے آپکے ساتھ قرض کے معاہدے کیئے اب وہی ہی اس ب کے ذمہ دار ہیں.
بہاولنگر کے شہریوں نے آئی ایم ایف کیخلاف سیشن کورٹ میں بذریعہ وکیل پٹیشن دائر کر دی جبکہ وکیل کی جانب سے انٹرنیشنل مونیٹرنگ فنڈ کو نوٹس بھی بھیج دیا۔
"ہم یا ہمارے خاندان نے آج تک آپ سے قرض مانگا اور ناہی لیا لہذا جنہوں نے آپ کے ساتھ قرض معاہدے کیئے وہی ذمہ دار ہیں۔" pic.twitter.com/zqdzX4Wri7
— Malik Ramzan Isra (@MalikRamzanIsra) June 19, 2023
مزید کہا گیا کہ آباؤ اجداد قیام پاکستان سے پہلے کے یہاں سے کسی نے بھی قرض کی درخواست نہیں کی تھی اور ناہی ہم نے کی ہے جبکہ وکیل کے ذریعے بھیجے نوٹس میں شہریوں نے کہا ہمیں پندرہ یوم میں تفصیل کے ساتھ جواب دیں کہ ہم شہری کیسے آپ کے قرض دار ہوگئے جبکہ مزید کہا گیا کہ اگر جواب نہ دیا تو آپکے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
بھیجے گئے نوٹس میں مزید کہا گیا کہ ہمیں ایک ٹی وی پروگرام کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کے شہری آپکے قرض دار ہیں جس کے سبب ملک کی معیشت خطرے میں ہے جبکہ اس کیلئے مزید ایک بار پھر مزید قرض مانگا جارہا ہے لیکن ہمارے ورثاء نے نہ زبانی اور ناہی کبھی تحریری طور پر کوئی قرض کی درخواست کی ہے اور آئندہ کوئی کرے لیکن اگر کسی نے ذاتی خواہش پر ایسا تو اس کے ہم ذمہ دار نہیں ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
کراچی؛ ایسی مویشی منڈی جہاں خریدار اور بیوپاری دونوں خواتین
ایک دوسرے کی ٹانگیں نہ کھینچیں اور اکٹھے ہوجائیں. وزیر اعظم
سعودی گاکا ایویشن سیکیورٹی وفد کا اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کا دورہ
مرتضیٰ وہاب کی میئر کراچی کی حیثیت سے تقرری کا نوٹیفیکیشن چیلنج
ویڈیو بیان میں کوئی اشتعال نہیں پھیلایا ،معلوم ہی نہیں کہ لوگ کہاں سے آئے،عمران خان
عمران خان کا بیانیہ غیر ملکی میڈیا کے سامنے بھی غیر مقبول
سیکرٹری دفاع کا دفاعی وفد کے ہمراہ ایران کا دورہ
مسماتہ ستاں بی بی، رفیقاں بی بی، شکیل، جلیل، خلیل اور عقیل طالب وغیرہ کی طرف سے آئی ایم ایف کو بذریعہ وکیل بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہم مسلمان ہیں اور ہم اپنے یا ورثاء کیخلاف یہ قرض کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ جو مسلمان قرض دار مڑتا ہے اس کی بخشش نہیں ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ یہ نوٹس اردو میں لکھا گیا ہے جو انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ لے عالمی ادارے کو طالب حسین جٹ میکن نامی وکیل کی طرف سے بھیجا گیا ہے