آئی ایم ایف نے پی آئی اے کی نجکاری کا پلان منظور کر لیا

PIA

آئی ایم ایف نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے قرض ری شیڈولنگ پلان کیلئے اصولی منظوری دے دی

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے کے قرض ریشڈول پلان کیلئے حتمی منظوری وفاقی کابینہ اجلاس سے لی جائے گی ،نجکاری کمیشن اور وزارت خزانہ پلان کیمطابق آئی ایم ایف نے پی آئی اے کی نجکاری کا پلان منظور کر لیا ،آئی ایم ایف نے ایک سال کیلئے حکومت پاکستان کو پی آئی اے قرض پر سود ادا کرنے کیلئے اتفاق کیا،280 ارب قرض پر بینکوں کو حکومت پاکستان 12 فیصد شرح سود پر ایک سال کیلئے ادا کرے گی،آئی ایم ایف حکام کے ساتھ وزارت نجکاری اور وزارت خزانہ حکام کے مذاکرات کامیاب ہو گئے ،بینکوں کو پی آئی اے کے قرض پر سود کی ادائیگیوں کا بوجھ ایک سال سے زائد عرصے کیلئے نہ ہو ،پی آئی اے کی نجکاری ایک سال کے عرصے میں کر کے قرض ادائیگیوں کا پلان مرتب کیا جائے گا ،نجکاری کے بعد روزویلٹ ہوٹل اور پی آئی اے کے ڈیوڈنڈ سے قرض ادائیگیوں کا پلان مرتب کیے جانے کا امکان ہے،کابینہ سے منظوری پر کمرشل بینکوں کیجانب سے پی آئی اے پر ادائیگیوں کا چارج ختم ہونے سے نجکاری جلد ہو گی،پی آئی اے قرض ریشڈولنگ پلان پر رواں ہفتے کے دوران آئی ایم ایف سے مزید بھی بات چیت جاری رہے گی

پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا میں لاپتہ

پی آئی اے،بوئنگ 777 طیارے کے انجن میں آگ،حادثے سے بچ گیا

پی آئی اے اور گو لوٹ لو کی جانب سے قرعہ اندازی، گاڑیاں اور سمارٹ فون کے انعامات

پی آئی اے ایک بار پھر مشکل کا شکار،اکاونٹس منجمد

پرواز سے قبل پی آئی اے عملے کیلئے شراب نوشی کا ٹیسٹ لازمی قرار

 پی آئی اے کے دو مزید فضائی میزبان ٹورنٹو میں پراسرار طور پر لاپتہ 

 سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) مدد کیلئے سامنے آگئی

پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو جلد از جلد تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت

پائلٹس کی ابتدائی 8 سے 10 ماہ کی تربیت پر 15000 سے 20000 ڈالر کا خرچ

پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کو مجموعی طور پر 383 بلین کا خسارہ ہے 

سپریم کورٹ نے پی آئی اے کو نئی 205 پروفیشنل بھرتیوں کی اجازت دیدی

قبل ازیں مشیر ہوابازی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ 7اگست کوسابقہ کابینہ نےپی آئی اے کو نجکاری کمیشن کے حوالے کردیا تھا ،ستمبر کے آخرمیں پی آئی اے کو مکمل طور پر نجکاری کمیشن کے حوالے کردیا ہے ۔پی آئی اے کی 22ارب روپے ماہانہ آمدن تھی جو 10عشاریہ 5ارب قرض کی ادائیگی میں چلے جاتے تھے 1.4ارب روپے منافع ہوتا تھا ۔10ارب میں 5ارب سود اور باقی 5ارب اصل رقم۔واپس ہوتی تھی ۔پی ایس او سے کریڈٹ پر تیل پی آئی اے لیتا تھا جب پی ایس او کا اپنا مسئلہ ہوا تو تیل کا مسئلہ ہوا۔ 80سے 90فلائیٹ چلتی تھی جس کے بعد تیل کی وجہ سے آدھے 45فلائیٹس ہو گئے نومبر میں 76فلائیٹس بحال ہوگئیں ۔اکتوبر میں تیل کی وجہ سے ہمیں نقصان ہوا۔اب ہم اپنے اصل ٹارگٹ پر پہنچ گئے ہیں ۔جو فلائٹس نقصان میں چل رہی تھی ان کو بند کردیا ہے ۔سیکریٹری نجکاری کمیشن نے کمیٹی اجلاس میں کہاکہ 266ارب روپے نجی بینکوں کا قرض پی آئی اے نے لیا ہے ،سیکریٹری نجکاری کمیشن نے کہا کہ 95فیصد قرض کی گارنٹی حکومت نے دی ہے باقی 5فیصد پی آئی اے نے خود لی ہے ۔ نجکاری تک پی آئی اے کو مالی امداد کی ضرورت ہوگی ۔مارچ تک پی آئی اے کی نجکاری ہوجائے گی ۔

Comments are closed.