بجلی کے بلوں میں ریلیف، آئی ایم ایف نے تحریری پلان مانگ لیا
بجلی کے بلوں کے معاملہ پر آئی ایم ایف نے ریلیف کے لئے پاکستانی حکام سے تحریری پلان مانگ لیا
پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے مابین ورچوئل رابطہ ہوا ہے، پاکستان کی نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹر پیریز سے رابطہ کیا اور بجلی کے بلوں میں ریلیف کیلئے بات چیت کی، میڈٍیا رپورٹس کے مطابق وزیر خزانہ شمشاد اختر نے آئی ایم ایف کو بجلی بلوں میں اضافے کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا اور بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں،
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے بجلی کے بلوں میں ریلیف کیلئے پاکستان کے مؤقف پر بریفنگ لی اور بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے پاکستانی حکام سے تحریری پلان مانگ لیا ،
پاکستانی حکام کی جانب سے آج شام تک آئی ایم ایف کو تحریری پلان بھیجے جانے کا امکان ہے ،اگلے چند روز میں ایف بی آر حکام اورآئی ایم ایف کا دوبارہ رابطہ ہو گا ،
ورچوئل مذاکرات میں نگران وزیر خزانہ, سکرٹری خزانہ اور ایف بی حکام نے شرکت کی ،اسٹینڈ بائی معاہدے کے تحت ایف بی آر کی دو ماہ کی کارکردگی کے جائزہ لیا گیا .آئی ایم ایف کو ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں ریونیو اکٹھا کرنے کی کارکردگی رپورٹ پیش کی ،ورچوئل مذاکرات میں آنے والے مہینوں کے تخمینوں کا جائزہ بھی لیا گیا ،آئی ایم ایف کو جولائی اور اگست کی آمدنی کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی،
بجلی بحران کے فوری حل کیلیے نگران وزیراعظم پاکستان کو پانج نکاتی مشورہ
بجلی کے بل میں ریلیف کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت
بجلی کی قیمتوں میں اضافہ،مرکزی مسلم لیگ کا ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز
بجلی بلوں کی کڑک: کن مدوں میں عوام ٹیکس دیتی ہے، ایک تجزیہ!تحریر: ملک شفقت اللہ
بجلی کے بلوں میں اضافہ پرشہری سڑکوں پرنکل آئے
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کے نرخوں کے حوالے سے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا
پیس اینڈ جسٹس سوسائٹی پاکستان کے چیئرمین میاں نعیم الدین نے کہا ہے کہ بجلی کے بل غریب لوگوں کیلئے موت کا پروانہ بن چکے ہیں، عوام بجلی کے بلوں میں بے تحاشا اضافے کے خلاف سراپا احتجاج ہے ، غریب اور متوسط طبقہ فاقہ کشی اور خودکشیاں کرنے پر مجبور ہورہا ہے اگر بجلی بلوں پر عوام کو ریلیف نہ دیا گیا توملک میں انارکی پھیلے گی اور اس کی ذمہ دارنگران حکومت اور ماضی کے حکمران ہوں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پیس اینڈ جسٹس سوسائٹی پاکستان کے چیئرمین میاں نعیم الدین نے کہا کہ بجلی بل میں13 قسم کے ٹیکسز کے ذریعے ہر مہینے ڈاکہ غریب عوام کی جیبوں پر ڈالا جا رہا ہے،پور ے ملک میں بجلی کے بلوںمیں ہوشربا اضافے کے خلاف صدائے احتجاج بلند ہو رہی ہے، ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے اس کے برعکس اشرافیہ کو بجلی ،گیس ، پٹرول سمیت دیگر سہولیات مفت میں دستیاب ہیں ۔ میاں نعیم الدین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے غلام حکمرانوں کی وجہ سے 24کروڑعوام کی زندگی اجیرن بن چکی ہے،غربت ،مہنگائی،بے روزگاری ،کرپشن، لوٹ مار اورسود پر مبنی استحصالی نظام نے قوم کو بد حال کر دیا ہے، اقتصادی بحران جنم لے رہا ہے، ملکی حالات انارکی کی جانب بڑھ رہے ہیں ، ملک کی موجودہ صورتحال میں حکمران طبقہ اور طاقتور ادارے ہوش کے ناخن لیں کیونکہ اگرسول نافرمانی تحریک شروع ہو گئی تو پاکستان کے حالات سری لنکا سے زیادہ خراب ہوں گے۔