بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں اسمگل شدہ تیل کی فروخت میں اضافے پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے وزارت خزانہ اور ایف بی آر سے رپورٹ طلب کر لی۔

باغی ٹی وی: آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں ماہانہ ایک لاکھ 20 ہزار ٹن پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ ہو رہی ہے آئی ایم ایف نے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اب تک کے اقدامات کی تفصیلات بھی مانگ لیں، ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ بارڈ پر کسٹم، ایجنسی اہلکاروں، فورسز کی تعداد اور استعداد کار کو بڑھایا جائے۔

ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات اسمگلنگ سے کسٹم اور لیوی کی مد میں 10 ارب سے زائد نقصان ہو رہا ہے، جس پر آئی ایم ایف نے کہا کہ ماہانہ 143 ملین لیٹر پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کو روکا جائے پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ بڑھنے سے درآمدی بل میں کمی سے ریونیو شارٹ فال ہوگا، اسمگلنگ نہ رکی تو ریونیو شارٹ فال بڑھنے کا خدشہ ہے آئی ایم ایف نے ایف بی آر اور وزارت خزانہ کور یو نیو بڑھانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کردی۔

شیخ رشید کیخلاف مقدمہ درج کرانیوالےمدعی اور تفتیشی افسرکے وارنٹ گرفتاری جاری

واضح رہے کہ بلوچستان سے ایرانی پیڑول اورڈیزل کی اسمگلنگ عروج پر ہےاسمگل شدہ تیل کی حکام کی ملی بھگت سے سندھ اور پنجاب تک ترسیل کی جارہی ہے، ایرانی تیل سے لدی گاڑیوں اور مسافر بسوں کے باعث آئے روز حادثات بھی پیش آتے ہیں کوئٹہ سیمت ملک بھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھ جانے کے بعد ہمسایہ ملک ایران سے سستا ایرانی پیڑول بڑی مقدار میں بلوچستان سندھ اور پنجاب میں سمگل کیا جارہا ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ ریسرچ کے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اس اسمبگلنگ کے باعث پاکستان میں ڈیزل کی فروخت میں 43 فیصد کمی دیکھی گئی ہے،مالیاتی امور کے ایک ماہر عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ ٹرک انڈسٹری سے وابستہ بہت سے لوگوں کا رجحان ایرانی ڈیزل کی طرف ہوگیا ہے، جو کراچی کے مضافات میں آسانی سے دستیاب ہےجب بھی حکومت ڈیزل پر ٹیکس وصول کرنے کی کوشش کرتی ہے تو پرائس ڈیلٹا اسمگلنگ کو فروغ دیتا ہے۔

ن لیگ کا 21 اکتوبرکو مینارپاکستان پرجلسے کا فیصلہ

واضح رہے کہ پچھلے ہفتے اسمگلنگ پر حساس ادارے نے رپورٹ وزیراعظم ہاؤس میں جمع کروا ئی جس میں انکشاف ہوا تےھا کہ ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں 90 سرکاری حکام اور 29 سیاست دان ملوث ہیں اسمگلنگ پر رپورٹ میں ایرانی تیل اور حوالہ ہنڈی کاروبار کی تفصیلات فراہم کی گئیں، رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 722 کرنسی ڈیلر حوالہ ہنڈی کے کاروبار میں ملوث ہیں، سب سے زیادہ 205 حوالہ اور ہنڈی ڈیلر پنجاب میں ہیں، خیبرپختونخوا میں 183 اور سندھ میں 176 ڈیلر حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرتے ہیں۔ اسی طرح بلوچستان میں 104 اور آزاد کشمیر میں 37 ڈیلر حوالہ ہنڈی میں ملوث ہیں، وفاقی دالحکومت میں 17 ڈیلر حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرتے ہیں۔

پرویز الٰہی کو اینٹی کرپشن نے ضلع کچہری پیش کر دیا گیا

ایران سے پاکستان کو سالانہ 2 ارب 81 کروڑ لیٹر سے زیادہ تیل اسمگل ہوتا ہے، ایرانی تیل کی اسمگلنگ سے سالانہ 60 ارب روپے سے زیادہ نقصان ہو رہا ہے، ایرانی تیل کی اسمگلنگ سے ہونے والی آمدن دہشتگرد استعمال کرتے ہیں بارڈر سے ملحقہ علاقوں میں 76 ڈیلرز تیل اسمگلنگ میں ملوث ہیں، ملک بھر میں 995 پمپ ایرانی تیل کی فروخت کا کاروبار کرتے ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں 90 سرکاری حکام اور 29 سیاستدان بھی ملوث ہیں، پی ایس او کی گاڑیاں بھی ایرانی تیل کی ٹرانسپورٹیشن میں ملوث ہوتی ہیں، ایران سے تیل ایرانی گاڑیوں میں اسمگل ہو کر پاکستان آتا ہیں۔

Shares: