باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا تھا کہ میرا انتظار کرو میں آرہا ہوں،میں انتظار ہی کرتا رہ گیا عمران خان آئے نہیں،عمران خان نے اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی بھی جرات نہیں کی
میڈیا ٹاک کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم اسمبلیاں توڑوانے کے حق میں نہیں ہیں،عام انتخابات اکتوبر میں ہوں گے،اگر صوبائی اسمبلیاں ٹوٹتی ہیں تو انتخابات 90 روز میں ہوں گے،ملک میں معاشی عدم استحکام کو کوئی ایک جماعت ٹھیک نہیں کرسکتی،ملک کو عدم استحکام سے نکالنے کے لیے چارٹر آف اکانومی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار نے صدر سے جو بات کی اس پرعمل ہوتا ہے تو اچھی بات ہے، شریف فیملی کی بے گناہی کے ثبوت دنیا بھر سے آرہے ہیں شریف فیملی کے خلاف جو کیسز تھے ان کے میرٹ پر فیصلے آئے ہیں،شہبازشریف پرسیلا ب متاثرین کے لیے گرانٹ میں خوردبرد کا الزام لگایا گیا شہبازشریف کے خلاف الزام 5بارثابت کرنے کی کوشش کی گئی ،عمران خان او رشہزاد اکبر نے ڈیلی میل کے صحافی سے ملاقات کی ،شہبازشریف کے خلاف کہانی کا اسکرپٹ صحافی کو دیا گیا شہبازشریف کے خلاف جب کوئی ثبوت پیش نہ ہوا توانہوں نے معافی مانگ لی ،عمران خان اور شہزاد اکبر کو شریف فیملی اور قوم سے معافی مانگنی چاہیے ذاتی عناد،انتقام او رانا کی تسکین کے لیے عمران خان نے مخالفین کے خلاف مقدمات بنائےعمران خان نے بطور وزیراعظم ملک کو نقصان پہنچایا ،
عمران خان کا جھوٹا بیانیہ سب نے دیکھ لیا،آڈیو کے بعد بھی یوٹرن لے سکتے ہیں،عظمیٰ بخاری
ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز گھڑی سے متعلق آڈیو سب کے سامنے ہے،گھڑی سے متعلق آڈیو کی پی ٹی آئی کی طرف سے تردید ہوئی ،بات گھڑی کی نہیں پوری توشہ خانہ کے تحائف بیچے گئے،حکومت کا کام قانون سازی کرنا ہے نیب کو بہتر بنانے کے لیے کام ہورہاہے ،نیب و سیاسی طور پراستعمال ہونے سے بچانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں،اچھی ساکھ رکھنے والی شخصیت کو نیب کا چیئرمین بنائیں گے ،