حکومت نے موجودہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ورلڈ بینک نوید کامران بلوچ کی مدت میں ایک سال توسیع کر دی گئی ہے۔

حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے پرسنل سیکرٹری اعظم خان کی بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ورلڈ بینک تقرری کا نوٹیفکیشن منسوخ کردیا۔ وفاقی حکومت نے موجودہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ورلڈ بینک نوید کامران بلوچ کی مدت میں ایک سال توسیع کر دی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
اعظم خان نے 31 اکتوبر 2022 کو ورلڈ بینک میں جوائننگ دینا تھی، جس کا 21 فروری 2022 کو اعظم خان نے چار سال کیلئے ورلڈ بینک میں اپنی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کروایا تھا۔

اعظم خان سی ایس ایس کے 17ویں کامن بیچ سے تعلق رکھتے ہیں اور خیبر پختونخوا کے معروف برن ہال کالج ایبٹ آباد اور قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد جیسے ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم رہے۔ اعظم خان ستمبر 2017 سے جون 2018 تک چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کے طور پر خدمات سرانجام دیتے رہے اور اس دوران صوبے کی ساری بیوروکریسی کو اس بات کا علم تھا کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے عملی طور پر زیادہ خودمختار اور بااختیار اعظم خان تھے جن کے معاملات میں وزیرِ اعلیٰ کو بھی مداخلت کی اجازت نہیں تھی۔ یہ سب صرف اور صرف عمران خان کی سرپرستی کی وجہ سے ہی ممکن ہوا۔

ایسا نہیں کہ اتنی اہم تعیناتیوں کے دوران اعظم خان تنازعات کا شکار نہیں رہے۔ سیکریٹری سیاحت کے طور پر مالم جبہ سکینڈل میں ان کا نام شہ سرخیوں میں رہا، جس پر نیب کی تحقیقات عرصہ دراز سے جاری رہی.

سنہ 2018 کے عام انتخابات سے قبل بیوروکریسی کی اکھاڑ پچھاڑ کی گئی تو چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا اعظم خان کو مرکز میں سیفران ڈویژن کا سیکریٹری تعینات کر دیا گیا۔ انتخابات میں تحریک انصاف کی کامیابی کے بعد 18 اگست کو عمران خان نے وزیرِ اعظم کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھالا تو اعظم خان ان کے پہلے سیکریٹری تعینات ہوئے تھے.

سرکاری حکام نے ایک عالمی ادارے کو بتایا تھا کہ اعظم خان جلد ہی اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے سیکریٹری کا عہدہ چھوڑ کر امریکہ میں ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر خدمات سرانجام دے سکتے ہیں۔
اس عہدے پر تعیناتی کے لیے گزشتہ حکومت پاکستان کی طرف سے ورلڈ بینک کو بھیجی گئی سمری میں چار ناموں میں سے ایک نام اعظم خان کا بھی تھا.

Shares: