لاہور ہائیکورٹ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں
جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ 19 مئی کوسماعت کرے گا ،لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو 21 اکتوبر 2022 کو این اے 95 میانوالی سے نااہل کیا تھا نااہل شخص کا سیاسی جماعت کا سربراہ ہونا خلاف قانون ہے لہٰذا انہیں پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا جائے
واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی الیکشن کمیشن نےعمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی شروع کر دی ہے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا تھا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا یہ ایسی چوری ہے جس میں مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ ثابت ہے
ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’
اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت
عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ