عمران خان کو پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کے الیکشن کمیشن کے نوٹس کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کی جانب سے دلائل دیئے گئے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے عمران خان کی نااہلی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست کررکھی ہے ، بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم نے کیس واپس لینے کیلئے متفرق درخواست دائر کی ہے ،دوسرے فریق نے درخواست واپس لینے کی درخواست پر اعتراض اٹھایا ہے ، پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی ہے ،عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے عمران خان کی اپیل اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیسے فائل کی ؟ بیرسٹر علی ظفر نے عدالت میں کہا کہ آپ کی بات درست ہے تکنیکی طورپر اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر نہیں ہو سکتی ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تکنیکی نہیں قانونی طور پر بھی فورم لاہور ہائیکورٹ ہے ،
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ریفرنس بھجوانے کے فیصلے کے خلاف کیا کوئی اپیل دائر ہو سکتی ہے ،بیرسٹر علی ظفر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ریفرنس کے خلاف اپیل کرنے کا کوئی فورم نہیں ہے ، لاہور ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست واپس لینے کے فیصلے تک کارروائی ملتوی کر دی
عمران خان کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا یے، چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے اختیارات سے تجاوز کر کے پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کاروائی کر رہا ہے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی چیرمین کو عہدے سے ہٹانے کے لئے غیر قانونی طور پر نوٹس جاری کیا، الیکشن کمیشن نے 7 دسمبر 2022 کو خلاف قانون کاروائی کا آغاز کیا، چیرمین تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے روبرو اپنے مکمل اثاثے ظاہر کر رکھے ہیں، عدالت الیکشن کمیشن کیجانب سے بھیجیے گئے نوٹس کو معطل کرنے کا حکم دے،عدالت درخواست گزار کی استدعا پر حتمی کاروائی تک الیکشن کمیشن کو کاروائی سے روکنے کا حکم دے،عدالت الیکشن کمیشن کے خلاف قانون اقدام کی کالعدم قرار دے،
واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی الیکشن کمیشن نےعمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی شروع کر دی ہے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا تھا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا یہ ایسی چوری ہے جس میں مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ ثابت ہے
ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’
اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت
عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ