وزیر اعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں‌ کیا ہوئے اہم فیصلے؟ فردوس عاشق اعوان نے تفصیل بتا دی

0
68

وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے وفاقی کابینہ اجلاس سے متعلق پریس بریفنگ عیتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاس میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات اور طیارہ حادثے کے شہداء کیلئے دعا ہوئی. وزیراعظم کی زیرقیادت کابینہ اجلاس میں اہم امور کی منظوری دی گئی ہے،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قیدیوں کی حالت زار سے متعلق خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے.وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ڈیٹا اکٹھا کرکے حقائق سامنے لائے جائیں.مستحق اور نادار قیدیوں کو مفت قانونی معاونت فراہم کی جائیگی.صوبائی حکومتوں کیساتھ ملکر جیل اور قیدیوں کے متعلق معاملات کو حتمی شکل دینگے.کمیٹی جیل ریفارم ایجنڈے کیلئے سفارشات مرتب کرے گی.کابینہ نے ماڈل کورٹس کے قیام پر چیف جسٹس کی کاوشوں کوسراہا.عام شہریوں کی زندگی میں بہتری لانے کے معاملات بھی زیر بحث آئے.تمام وزارتیں عام آدمی کو سہولیات کی فراہمی کیلئے تجاویز دیں،

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ ہر اجلاس میں عوامی فلاح کے منصوبوں پر پیشرفت سے متعلق بات ہو.نیشنل سیفٹی روڈ کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے.نیشنل سیفٹی کا مقصد ہائی وے پر ہونیوالے حادثات میں کمی لانا ہے.کابینہ نے قومی کمیشن برائے اطفال کے قیام کی منظوری دی.وفاقی کابینہ نے مختلف سرکاری محکموں اور اداروں کے سربراہان کے تقرر کی منظوری دی.سول ایوی ایشن میں سروسز اور ریگولیشن کے شعبوں کو الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے.ایئرپورٹ میں موجود سہولیات کے معیار کو بہتر کیا جارہا ہے.

فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کابینہ نے دادو میں سیپکو اہلکار سے بدسلوکی کا نوٹس لیا.سیپکو اہلکار سے ہونیوالی بدسلوکی پر آئی جی سندھ کو طلب کیا ہے.کابینہ نے کراچی میں حالیہ بارشوں سے ہونیوالی تباہی پر تشویش کا اظہار کیا ہے.کراچی اور حیدرآباد میں حالیہ بارشوں سے گڈ گورننس کا راگ الاپنے والے بے نقاب ہوئے.کابینہ نے ٹیکس گوشواروں کے متعلق اطمینان کا اظہار کیا ہے.چیئرمین ایف بی آر کی کاوشیں مثبت سمت میں گامزن ہیں.پی ایم پورٹل میں ساڑھے 7لاکھ شکایات کا ازالہ کیا جاچکا ہے.پورٹل میں موجود بقایا شکایات کا تعلق زیادہ تر سندھ سے ہے.کابینہ کو پاکستان میں جاری غربت سروے سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا.معذور افراد کی سہولت کیلئے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں.معذور افراد کی سہولت کیلئے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں.

Leave a reply