پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پارٹی کے اندرونی اختلافات دیکھنے کو ملے۔ اجلاس میں عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کی تجویز پر پی ٹی آئی کے رہنما آپس میں متفق نہ ہو سکے، جس کے نتیجے میں پارٹی کے اندر اس معاملے پر اختلافات کھل کر سامنے آئے۔

تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس بیرسٹر گوہر کی صدارت میں ہوا،،اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، بیرسٹر علی ظفر نے بانی تحریک انصاف کے پیغام سے کورکمیٹی کو آگاہ کیا، بیرسٹر علی ظفر نے بانی تحریک انصاف کا پیغام کور کمیٹی کو دے دیا،اجلاس میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علی محمد خان نے پارٹی کے بانی عمران خان کی سول نافرمانی کی تحریک کی مخالفت کی۔ علی محمد خان نے واضح طور پر کہا کہ ابھی اس تحریک کو شروع نہ کیا جائے۔ انہوں نے تجویز دی کہ عمران خان کو اس تحریک کے آغاز سے پہلے منایا جائے تاکہ ان کی جانب سے اس فیصلے پر دوبارہ غور کیا جا سکے۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت تحریک کے آغاز سے متعلق تمام پہلوؤں پر نظر ثانی کرنی چاہیے، کیونکہ اس طرح کی تحریک کے اثرات ملک کی معیشت اور عوام پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔ اس وقت ترسیلات زر روکنے کا فیصلہ ملک کی معیشت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، اور ہمیں اس معاملے پر غور و فکر کرنا چاہیے۔

اجلاس میں شریک پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ نے کہا کہ اگر عمران خان نے ترسیلات زر روکنے کی کال دی تو بیرون ملک مقیم پاکستانی اس پر لبیک کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے یہ ایک اہم پیغام ہوگا اور وہ بانی تحریک انصاف کی ہدایت پر آفیشل چینلز سے ترسیلات زر نہیں بھیجیں گے۔ عالیہ حمزہ کے مطابق اس اقدام سے بیرون ملک پاکستانیوں کا ملک کے ساتھ تعلق مزید مضبوط ہوگا، لیکن اس کے اثرات ملکی معیشت پر پڑ سکتے ہیں۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ نے بھی عمران خان کی سول نافرمانی تحریک کی حمایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بانی تحریک انصاف نے ترسیلات زر روکنے کا پیغام دیا ہے تو اس پر عمل کرنا چاہیے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اس طرح کی تحریک سے ملک میں تبدیلی لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور اگر پارٹی کے بانی نے کوئی فیصلہ کیا ہے تو ہمیں اس کی حمایت کرنی چاہیے۔

پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں سول نافرمانی تحریک کے حوالے سے پارٹی کے اندر اختلافات کھل کر سامنے آئے ہیں۔ اس اجلاس میں اختلافات کے باوجود، پارٹی کے کچھ رہنما اس بات پر متفق نظر آئے کہ عمران خان کے فیصلوں کا احترام کیا جانا چاہیے، اور اس حوالے سے مزید مشاورت کی ضرورت ہے۔پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے نتائج سے واضح ہے کہ پارٹی میں سول نافرمانی کی تحریک کے حوالے سے اب تک ایک مؤثر موقف قائم نہیں ہو سکا۔ کچھ رہنما اس تحریک کے حامی ہیں، جب کہ دیگر اس کی ممکنہ منفی اثرات کو سامنے رکھتے ہوئے اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس صورتحال میں یہ دیکھنا باقی ہے کہ پارٹی کے اندرونی اختلافات کب ختم ہوں گے اور عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی آئندہ کس سمت میں پیش قدمی کرے گی۔

سوشل میڈیا پر جھوٹے بیانات،پروپیگنڈہ،مزید 7 ملزمان پر مقدمہ

17 ملین سے زائد لائکس والی ٹک ٹاکر سومل کی بھی نازیبا ویڈیو لیک

چھ ملین فالورز والی ٹک ٹاکر گل چاہت کی نازیبا ویڈیو بھی لیک

ٹک ٹاکرز خواتین کی نازیبا ویڈیو لیک،کاروائی کیوں نہیں ہو رہی

ٹک ٹاکر مسکان چانڈیو کی بھی نازیبا،برہنہ ویڈیو لیک

مناہل اور امشا کےبعد متھیرا کی ویڈیولیک،کون کر رہا؟ حکومت خاموش تماشائی

نازیبا ویڈیو لیک،وائرل ہونے پر متھیرا کا ردعمل آ گیا

اب کون سی ٹک ٹاک گرل اپنی ویڈیوز لیک کرنے والی ، اور کیوں؟

مناہل،امشا کے بعد متھیرا کی بھی برہنہ ویڈیو لیک،وائرل

Shares: