تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کہنے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا ہے، ایک گھنٹہ پہلے یہ خط چیف جسٹس کے آفس کو مل گیا ہے،جو کچھ ہمارے ساتھ ہورہا ہے اس کی ذمہ داری چیف جسٹس پر عائد ہوتی ہے، نہ چیف جسٹس نے خود انصاف کیا اور نہ ماتحت عدالتوں سے انصاف دلایا،

چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں بہاولنگر واقعے، اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کے خط، ملٹری کورٹس، کمشنر راولپنڈی کا تذکرہ بھی کیا گیا، سپریم کورٹ میں زیرالتوا الیکشن پٹیشن لگانے کی اپیل کی گئی،مخصوص نشستوں کی بندر بانٹ اور نیب کے کردار کا بھی تذکرہ کیا گیا.خط میں لکھا گیا کہ نیب نے پانچ سال پہلے میاں نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ کیس میں انکوائری شروع کی تھی، کیس میں 15 سے 25 گواہوں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے تھے ، یکا یک کیس بند کر کے قانون کا مذاق اڑایا گیاہے ، چئیرمین نیب کو بلا کر انکوائری کی جائے

پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسن کا کہنا تھا کہ پچھلے بہت دنوں سے ضمنی الیکشن کے اعلان کے بعد ہمارے تمام ورکرز پر چھاپے مارے جا رہے ہیں،مختلف آر او ز سے خالی کاغذات پر دستخط کروائے جا رہے ہیں،نہ ماننے والے آر اوز کو پکڑ کر ٹارچر کیا جا رہا ہے، خط میں سات پوائنٹس کو لکھا گیا ہے، گزشتہ کچھ وقت سے جو جوڈیشری کے حالات ہیں وہ لکھا گیا ہے،خط میں لکھا گیا ہے کہ نو مئی کے حوالے سے پکڑے گئے کارکنان بے گناہ ہیں، کمشنر راولپنڈی کو عدالت میں پیش کرایا جائے۔قابض لوگ ہر ممکن کوشش سے پہ ٹی آئی کو نشانہ بنا رہے ہیں، یہ ہمارے ساتھ جو بھی کریں اس سے حوصلے پست نہیں ہوں گے،آٹھ فروری کو بھی انٹرنیٹ معطل کیا گیا اور اب پھر انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کی نوید سنا دی گئی ہے،صنم جاوید اور عالیہ کو دوبارہ سے گرفتار کر کے سرگودھا شفٹ کر دیا گیا ہے،ہمارے تمام قیدیوں کو برے طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہماری اطلاعات کے مطابق پندرہ دنوں کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے،عالیہ حمزہ بیمار ہے اس کو ملیریا ہوگیا ہے علاج بھی نہیں کروایا گیا، ایک سال سے یہ خواتین ریاست کے ظلم کا نشانہ بنتی آ رہی ہیں،ان کی کوشش ہے کہ کوئی بندہ دوسرے سے بات نہ کرسکے،ہمارے قیدیوں کے معاملات ملٹری اور سویلین کورٹ میں جاری ہیں،عالیہ حمزہ، صنم جانوید اور ڈاکٹر یاسمین راشد اس وقت قید میں ہیں، یاسمین راشد کو کینسر ہے،ہم سمجھتے تھے جنرل ضیاء کے مارشل لاء سے بُرا دور نہیں آ سکتا، لیکن موجودہ صورت حال میں اس دور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا گیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے قیدیوں کو ریاست کے جبر سے آزاد کیا جائے،

رؤف حسن کا مزید کہنا تھا کہ نیب کے پاس شریف برادران کے توشہ خانہ کیس کا کوئی ثبوت موجود نہیں ، جب کہ نیب کیسز اوپن اینڈ شٹ کیس تھے، نیب پر ریٹائرڈ جنرل کو لگا دیا گیا ہے جس سے نیب کی ساکھ مزید متاثر ہوئی ہے،بہاولنگر سانحہ سے بھی ثابت ہوا جس کے پاس طاقت ہے وہی قانون ہے،اس سانحہ میں پولیس کے ادارے کی کیا حالت ہوئی، یہاں قانون طاقتور کے ہاتھ میں ہے، جو طاقتور نہیں وہ انصاف کا تقاضا نہیں کر سکتا،
ہم نے خط میں مزید لاقانونیت اور حالات کا تذکرہ بھی کیا ہے، ایک خاتون ہے عائشہ ہے جس پر چار قسم کے مقدمات درج کیے گئے ہیں جو سینکڑوں میل دور ہیں،ملٹری کورٹ میں ٹرائل پی ٹی آئی کے لوگوں کو سزا دینا ہے، باقی تمام حقیقی کچے اور پکے کے چوروں کو ریاست کا تحفظ حاصل ہے،

مریم نواز کا آٹھ سو کا سوٹ،لاہوری صحافی نے عظمیٰ بخاری سے مدد مانگ لی

مریم نواز تو شجر کاری مہم بھی کارپٹ پر واک کرکے کرتی ہے،بیرسٹر سیف

بچ کر رہنا،لڑکی اور اشتہاریوں کی مدد سے پنجاب پولیس نے ہنی ٹریپ گینگ بنا لیا

مہنگائی،غربت،عید کے کپڑے مانگنے پر باپ نے بیٹی کی جان لے لی

پسند کی شادی کیلئے شوہر،وطن ،مذہب چھوڑنے والی سیماحیدر بھارت میں بنی تشدد کا نشانہ

بلیک میلنگ کی ملکہ حریم شاہ کا لندن میں نیا”دھندہ”فحاشی کا اڈہ،نازیبا ویڈیو

Shares: