تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی سیلاب زدگان کی امداد کے لیے ٹیلی تھون ٹرانسمیشن میں 5 ارب روپے سے زائد کی رقم جمع ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ دوسی جانب لوگوں نے شکایت کی ہے کہ وہ عمران کان کی ٹیلی تھون میں کال کرتے رہے تاکہ عطیہ دینے کے ساتھ عمران خان سے پوچھ سکیں کہ ان کی جماعت کی جانب سے جو تازہ ترین کال لیک ہو ئی ہے اور اس میں ملک کے مفادات کے خلاف بات کی گئی اس کے بارے میں بھی عمران خان کیا کہتے ہیں؟ ،،تاہم لوکوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کالز عمران خان تک نہیں پہنچائی گئیں.

لوگوں کا کہنا تھا کہ عمران خان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا وہ ٹیلی تھون سے حاصل کردہ فنڈز وزیراعظم کے فلڈ ریلیف ٍفنڈ میں جمع کرائیں گے؟ کیا عمران خان ٹیلی تھون میں حاصل کردہ رقم کے پی کے میں جہاں ان کی حکومت ہے وہاں خرچ کریں گے یا صوبہ سندھ میں؟

کال کرنے والوں کا مزیڈ کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے یہ بھی پوچھنا چاہتے تھے کہ کیا یہ فنڈز پی ٹی آئی کے پارٹی فنڈ میں رکھے جائیں گے؟. لوگوں کا مذید کہنا تھا کہ ابھی بھی عمران خان ملک میں کتنے جلسے کرنا چاہتے ہیں؟ اور ایک طرف عمران خان سیلاب ذدگان کیلئے عطیات اکٹھے کر رہے ہیں اور دوسری طرف ملک کے خلاف باتیں کر رہے ہیں جو سازش کے زمرے میں اتا ہے.

خیال رہے کہ اس سے قبل عمران خان کی ٹیلی تھون میں بتایا گیا تھا کہ پاکستانی امریکن شاہد خان نے ایک بلین ڈالر کا ڈونیشن دیا ہے ۔ دو دن کے بعد شاہد خان خود لائیو آئے اور انہوں نے بتایا کہ ایک بلین ڈالر تو ان کے ٹوٹل اثاثہ جات کا حجم نہیں ہے۔ آج اسی طرح کے بڑے بڑے اعلانات ہو رہے ہیں۔ بعد میں پتہ چلے گا کہ انہوں نے دو ہزار ڈالر دیے تھے جن کی بابت 22 ملین ڈالر کہا جا رہا ہے۔

تاہم عمران خان کا کہنا تھا کہ 2010 کے سیلاب میں قوم کو متاثرین کی مدد کرتے ہوئے دیکھا ہے اب بھی مشکل گھڑی میں پوری قوم سیلاب متاثرین کے ساتھ ہے اور ان کی بھرپور مدد کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ جو بھی فنڈز ملیں گے اسے ثانیہ نشتر کی سربراہی میں خرچ کیا جائے گا ہمارا مقصد ہے کہ جتنے بھی فنڈز جمع ہوں گے سیلاب متاثرین پر خرچ کئے جائیں.

Shares: