وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت کوویڈ کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس

0
31

اجلاس میں وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، مخدوم خسرو بختیار، اعجاز احمد شاہ، سید فخر امام، اسد عمر، مشیر عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی لیفٹنٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ، شہباز گل، فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل سلطان، چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹنٹ جنرل محمد افضل و دیگر سینئر افسران شریک.

وزیرِ اعظم کو کورونا کی موجودہ صورتحال، علاقائی صورتحال، سمارٹ لاک ڈاؤن حکمت عملی کے مثبت نتائج، ہسپتالوں میں کوویڈ کے لئے درکار سہولتوں سے آراستہ بیڈ ز میں اضافے کی صورتحال اور خصوصاً عید الضحیٰ اور محرم میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے تشکیل دی جانے والی حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ. وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک کے تیس شہروں میں 227مقامات پر سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ اب تک سمارٹ لاک ڈاؤن کے نہایت مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ خطے کے دیگر ممالک کے تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا کی روک تھام کے حوالے سے مکمل لاک ڈاؤن کی حکمت عملی سے جہاں مطلوبہ نتائج میسر نہیں آئے وہاں معاشی مجبوریوں کی وجہ سے لاک ڈاؤن اٹھانے کی بدولت کورونا کے پھیلاؤ اور اموات میں واضح اضافہ ہوا ہے۔اس کے برعکس پاکستان میں سمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی نہایت موثر رہی ہے۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ کورونا کیسز میں کمی کی بدولت ہسپتالوں پر پڑنے والے بوجھ میں خاطر خواہ کمی سامنے آئی ہے۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ کورونا کے مریضوں کے لئے مخصوص سہولتوں سے آراستہ بیڈز کی تعداد میں اب تک پندرہ سو کا اضافہ کیا جا چکا ہے جبکہ آئندہ چند روز میں اس تعداد کو ڈھائی ہزار تک پہنچا دیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم نے کورونا کی روک تھام کے حوالے سے مثبت نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں یہ امر تسلی بخش ہے کہ کورونا کا گراف مسلسل نیچے آ رہا ہے وہاں ہمیں اپنے تجربات سے سیکھتے ہوئے انتظامی اقدامات کو مزید موثر بنانا ہوگا تاکہ ہم کورونا کے پھیلاؤ کو مزید کم کر سکیں۔ اس ضمن میں وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ این سی او سی کے اجلاس صوبائی دارالحکومتوں میں منعقد کیے جائیں اور صوبائی حکومتوں اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون اور کوارڈینیشن سے انتظامی اقدامات کو مزید موثر بنایا جائے۔

عیدالضحیٰ کے حوالے سے مرتب کی جانے والی حکمت عملی پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ گذشتہ عید کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے عیدا لاضحی کے موقع پر حفاظتی اقدامات اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کرایا جائے۔

Leave a reply