عمران خان کو بھی گرفتار کیا جائے گا، وفاقی وزیر داخلہ

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ عمران خان فتنہ ہیں، انہیں بالکل گرفتار کیا جائے گا، یہ شخص نوجوان نسل کو گمراہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ روضۂ رسول ﷺ کے تقدس کو پامال کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں –

شیخ رشید احمد کے بھتیجے کو اٹک پولیس کے حوالے کردیا گیا

انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگ برطانیہ سے انیل مسرت اور صاحبزادہ جہانگیر کی سربراہی میں آئے، ان لوگوں نے جو عمل کیا ہے اس پر قطعی معافی نہیں دی جائے گی۔

وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ کیا کبھی کسی نے چاند رات کو احتجاج کی کال دی ہے؟ حالانکہ لوگ چاند رات کو لوگوں کو گلے لگاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے کچھ لوگوں کو ڈی پورٹ کرنے اور کچھ لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے رانا ثنا اللہ نے مزید بتایا کہ ’باقی لوگوں کے خلاف تفتیشی ٹیم سارے ثبوت اکھٹے کرے گی اور جس جس کے خلاف کوئی ثبوت ملے گا، اس کےخلاف قانون اپنا راستہ لے گا ذاتی عناد اور سیاست کو مسجدِ نبوی ﷺ تک لے جانے کا کوئی تصور نہیں کر سکتا، یہ پاگل انسان ایسے حرکتیں کرتے رہے ہیں، ان کی گفتگو اور پریس کانفرنس دیکھ لیں۔

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ شیخ رشید کی پریس کانفرنس کے بعد کیا کسی ثبوت کی ضرورت ہے؟ جو شہری بھی کارروائی کے لیے آئے گا حکومت اس کی معاون ہوگی اور کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت لوگوں کو ابھارا گیا اس طرح کی منصوبہ بندی ماضی میں کبھی نہیں ہوئی اور یہ 100-150 لوگ تھے۔

اس سوال پر کہ عمران خان کے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے کیا انھیں بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے؟‘ کے جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا ’جی بالکل عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

گذشتہ روز پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی پولیس نے توہین مذہب کے الزام میں سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت جماعت کے مرکزی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

درج مقدمے میں کہا گیا کہ ’عمران خان، فواد چوہدری، شیخ رشید، شہباز گل، شیخ راشد شفیق، صاحبزادہ جہانگیر چیکو، انیل مسرت، نبیل نسرت، عمیر الیاس، رانا عبدالستار، بیرسٹر عامر الیاس، گوہر جیلانی، قاسم سوری اور تقریباً 100 کے قریب لوگوں نے سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کی حرمت و تقدس کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قران کے احکامات کی واضح خلاف ورزی کی ہے۔‘

محنت کشوں کی ترقی کے بغیر دنیا کی حقیقی ترقی ادھوری ہے،وزیر اعظم

درج مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ مزید تحقیق پر علم ہوا کہ عمران احمد، فواد احمد چوہدری، شیخ رشید احمد، شہباز گل اور قاسم سوری کی ایما پر اعانت اور سازش مجرمانہ فعل ہے۔

مقدمے میں الزام عائد کیا گیا کہ چند پاکستانی شر پسندوں کا وفد سعودی عرب کیا گیا تھا اور اس حوالے سے ویڈیو ریکارڈ پر موجود ہے جو دوران تفتیش پیش کر دی جائے گئی اس سازش میں شریک ہونے کے لیے ایک وفد برطانیہ سے سعودی عرب پہنچا اور بطور ثبوت ان کی وڈیوز بھی دوران تفتیش پیش کر دی جائے گئی۔

فیصل آباد میں پولیس کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ مقدمہ درج کر لیا گیا اور اس ابتدائی اطلاعی رپورٹ پر تفتیش کی جائے گی جس میں یہ دیکھا جائے گا کہ وقوعہ کیا ہے، کہاں پر ہوا ہے اور کیسے ہوا ہے۔ ’اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ اس مقدمے کو خارج کرنا ہے یا زیرِ تفتیش رکھنا ہے۔

‏وزیر اعظم شہباز شریف کی ابو ظہبی کے ولی عہد الشیخ محمد بن زید النیہان سے ملاقات

واضح رہے کہ جمعرات کی شام پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف ان کے وفد میں وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیرِ نارکوٹکس شاہ زین بگٹی کو مسجد نبوی کے صحن میں موجود پاکستانیوں کی جانب سے بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ان افراد نے پاکستانی وزرا اور ان کے ساتھیوں کو گھیرے میں لے کر نعرے بازی کی تھی اور جہاں مریم اورنگزیب کے لیے نازیبا زبان استعمال کی تھی وہیں شاہ زین بگٹی کے بال بھی کھینچے گئے تھے اور انھیں دھکے دیے گئے تھے۔

سعودی عرب میں کسی بھی قسم کے مظاہرے کرنا ممنوع ہے۔ مسجد نبوی اور مسجد الحرام میں آنے والے زائرین کو بھی وہاں کے تقدس کا خیال رکھنے کو کہا جاتا ہے اور لڑائی جھگڑے اور بحث و مباحثے سے روکا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ وہاں حرم کے اندر یا باہر سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہے۔

اوگرا کا مئی کیلئے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کا اعلان

Comments are closed.