عمران خان کو پارٹی سربراہی سے مستعفی ہو جانا چاہئے،شیری رحمان کا مشورہ

وفاقی وزیر و پیپلز پارٹی سینئر رہنماء ساجد حسین طوری نے پی ٹی آئی کے الیکشن کمیشن کیخلاف احتجاج پر ردعمل میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج قابل مذمت ہے،

ساجد حسین طوری کا کہنا تھا کہ عمران خان ملکی اداروں کو متنازعہ بنا کر انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، آٹھ سال تک عمران خان جھوٹ بولتے رہے اور تاخیری حربے استعمال کرتے رہے،عمران خان نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا اور سماعت ان کیمرا چلانے کی درخواست کی، تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے 13 بینک اکائونٹس چھپائےغیر قانونی اور غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ لیکر مران خان مدینہ کی ریاست بنانے کا دعوی کرتے رہے،

دوسری جانب پیپلز پارٹی کی رہنما، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد احتجاج کے بجائے عمران خان کو پارٹی سربراہی سے مستعفی ہو جانا چاہئے،یہ خیرات کے نام پر بھی غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ لیتے رہے، ایک وزیراعظم کو عدالت نے غلط بیانی کی بنیاد پر نااہل کیا تھا، یہاں معاملہ پیسے نا لینے کا نہیں بلکہ اربوں روپے کی ممنوعہ فنڈنگ لینے، 13 اکائونٹس چھپانے اور مس ڈیکلیریشن کا ہے،قانون اور فیصلے الگ الگ نہیں ہونے چاہئے، عمران خان اور پی ٹی آئی اب قوم سے مزید جھوٹ نہ بولیں

قبل ازیں ترجمان پیپلزپارٹی فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ٹھوس ثبوتوں کی بنیاد پر فیصلہ سنایا ہے ممنوعہ فارن فنڈنگ کے بل بوطے پر عمران خود کو قانون، منصف، اور جلاد سمجھ رہے تھے،عمران خان دولت کے گھمنڈ میں اداروں پر چڑھائی کر رہے تھے ، عمران خان چور تھے اس لیئے 8 سال تک الیکشن کمیشن سے بھاگتے رہے مالم جبہ، بی آر ٹی اور بلین ٹری منصوبہ میگا کرپشن کی بند کتاب ہے ،عمران خان نے سوائے کرپشن اور انتقام کے کوئی کام نہیں کیا،

عمران خان سمیت پوری پی ٹی آئی کو نااھل قرار دے کر پی ٹی آئی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ 

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

پی ڈی ایم اجلاس،عمران خان کے خلاف کارروائی سے متعلق غور

Shares: