عمران خان میں طاقت ہی نہیں کہ وہ اسلام آباد آئے، مولانا فضل الرحمان کا چیلنج

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ ، جے یو آئی کے قائد مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کے ہاتھوں سے تباہ شدہ پاکستان ملا ہے،

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج ہم مہنگائی کو رو رہے ہیں شکر کریں ملک کو نہیں رو رہے،کسی ملک کو تباہ کرنے کی سب سے بڑی کوشش سیاسی عدم استحکام ہے،پاناما کی صورت میں پاکستان میں سیاسی عدم استحکام لایا گیا ہے، معاشی عدم استحکام پاکستان میں عمران خان کے ذریعے لایا گیا جس میں عالمی ادارے بھی ملوث تھے عمران خان کی پشت پر یہودی لابی کام کر رہی ہے یہی سوچا جا رہا ہے کہ کس طرح ملک کو بہتری کی طرف لایا جائے جس نے ملک کو بیچا ہے وہ اج کہہ رہا ہے کہ میں آپکو آزادی دلوائوں کا ہم نے حکومت لی ہے جس وجہ سے جلسوں کے بجائے پاکستان کو بچانے کا کام کر رہے ہیں ، قلیل مدت میں ہمیں بہتر منصوبہ بندی کر کے ملکی معیشت کو مستحکم کرنا ہے پاکستان کو اللہ نے بہترین وسائل سے نوازا ہے پوری دنیا کی معیشت کا 25 فیصد صرف امریکہ ہے جبکہ پاکستان کسی گنتی میں ہی نہیں ،

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کوٹ ادو کا دورہ کیا

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ جلسوں کے مقابلے میں ہم کیا جلسے کریں ، عمران خان ناکام جلسے کر رہا ہے عمران خان میں نہ طاقت ہے کہ وہ اسلام آباد آئے نہ ہی اس کے کارکنانِ اتنے مضبوط ہے کہ سڑکوں پر بیٹھ سکیں ،ہم سنجیدہ سیاست چاہتے ہیں عمران کی جلسوں کی سیاست کوئی معنی نہیں رکھتی،مہنگائی کی وجہ عمران خان ہے جس نے ریاست کو معاشی اعتبار سے کمزور کر دیا ہے ساڑھے تین سال میں جس نے ملک کو خراب کیا وہ کہتا ہے ساڑھے تین ماہ میں ملک کو ٹھیک کر دیں اختلافات سے بالاتر ہو کر سیلاب متاثرین کے لیے کام کرنا ہوگا، یہ یقین ہے کہ آئندہ عمران کی حکومت نہیں آئے گی،مفتاح اسماعیل کی جگہ اسحاق ڈار کو لانا معیشت کی بہتری کے لیے ایک کوشش ہے عمرن خان کے دور میں پانچ وزراء خزانہ تبدیل ہوئے مگر اج مفتاح اسماعیل کی تبدیلی پر بات کی جا رہی ہے عمران خان کی دن کی گفتگو کچھ اور رات کی کچھ ہوتی ہے اگر عمران خان کی اداروں سے ملاقات کی خبر ہے اور ہوئی بھی ہے تو وہ بے نتیجہ ہے،لاہور: آڈیو لیک پر بہت سختی سے ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے ، ملوث افراد کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے،

Comments are closed.