عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی، محکمہ داخلہ نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری

0
157
adyayla

اسلام آباد ہائی کورٹ،بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر پابندی کا محکمہ داخلہ پنجاب کا نوٹیفکیشن چیلنج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی،

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نےسماعت کی،وکیل شیر افضل مروت عدالت کے روبرو پیش، روسٹرم پر آگئے،جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ آپ نے کیا چیلنج کیا ہے،وکیل شیر افضل مروت کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کا نوٹیفکیشن پڑھ کر سنایا گیا ،وکیل شیر افضل مروت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے عدالتی فیصلوں کے حوالے دیئے گئے، شیر افضل مروت نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئیے ہفتے میں دو دن مقرر کیے،تین کیٹگریز کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت تھی،تین مختلف اپیلیں دائر ہوئی اور سب پر فیصلے ہوئے،عدالتی فیصلے لیکر سب کو بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کرنے کی اجازت تھی،بانی پی ٹی آئی سے جیل میں سیاسی معاملے پر مشاورت ہوتی ہے،سنگل بینچ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے واضح احکامات جاری کیے ،سنگل بینچ نے جیل ملاقات سے متعلق ایک فیصلہ جاری کیا ،

جسٹس ارباب محمد طاہر نے استفسار کیا کہ سنگل بینچ نے آرڈر جاری کردیا ہے ،وکیل شیر افضل مروت نے کہاکہ جی بالکل آرڈر جاری کیا اور اس میں واضح طور پر ملاقات کی اجازت دی گئی ،سینٹ کا ضمنی الیکشن کل ہے اور ہم نے مشاورت کرنا تھی ،ہمیں ملاقات پر پابندی لگا کر کہا گیا آپ نہیں مل سکتے ،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا صرف بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر ہی پابندی لگی ہے، وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ نہیں پوری اڈیالہ جیل میں ملاقات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، کوئی قیدی کسی سے کسی قسم کی ملاقات یا مشاورت نہیں کرسکتا ،وکلاء کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ، سینیٹ انتخابات آرہے ہیں،جس حوالے سے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت ضروری ہے،

وکیل شیر افضل مروت سینٹ انتخابات کی تاریخ ہی بھول گئے،کہا کل انتخابات ہیں اس حوالے سے ان سے مشاورت کرنی تھی،قانون اجازت دیتا ہے کہ قیدی وکلا سے مشاورت کرے،عدالت نے استفسار کیا کہ ابھی اڈیالہ جیل میں کونسا جیل ٹرائل چل رہا ہے،وکیل نے کہا کہ ابھی 190 ملین پاؤنڈ کیس زیر سماعت ہے ، عدالت نے کہا کہ آج اسکی سماعت تھی کیا ، کون سی عدالت ہے، وکیل نے کہا کہ آج نیب کیس کی سماعت تھی احتساب عدالت کے جج نے سماعت کی ، ہمارے دو وکیل آج گئے لیکن انھیں خان صاحب سے مشاورت کی اجازت نہیں دی گئی ،عدالت نے کہا کہ ویسے اب تو ضمنی الیکشن کی نامزدگی ہوگی،باقی جو نشستیں ہیں انکی پولنگ تو اپریل میں ہوگی ،وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ سینٹ الیکشن بے شک اپریل میں ہو مشاورت تو ابھی کرنی ہے ہم نے،دوسری جانب بشری بی بی کو بنی گالا سب جیل میں رکھا گیا ہے،ہم نے اس آرڈر کو بھی چیلنج کر رکھا ہے،عدالت نے کہا کہ سب جیل کا آرڈر کہاں چیلنج کیا گیا ہے، وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ بشری بی بی کو سب جیل رکھنے والا آرڈر اسی ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے ، بانی پی ٹی آئی کو سیریس تھریٹ ہیں ، اب ملاقات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ،آرٹیکل ٹین اس سے متعلق واضح ہے، ہمارا قانونی حق ہے ، پنجاب حکومت کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کا نوٹیفکیشن خلاف قانون ہے ، کلعدم قرار دیا جائے،آپ اگر کل جیل سپرٹنڈنٹ کو بلا لیں تو بہتر رہے گا ، عدالت نے کہا کہ ہم اپنے طریقے سے کام کرینگے ، آپ نے فریق کس کو بنایا ہے ،ویل نے کہ کہ ہم نے جیل سپرٹنڈنٹ کو فریق بنایا ہے، عدالت نے کہا کہ وہ کل اگر کہیں ہم نے تو آرڈر نہیں کیا ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کیا ہے، وکیل نے کہا کہ آپ آرڈر کردیں جیل سپرنٹینڈنٹ کے پاس اختیارات ہوتے ہیں ،اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کو کل کے لیے نوٹس جاری کر دیا،کل گیارہ بجے سماعت ہوگی ،

سائفر کیس،یہ کہتے تھے ضمانت کا حق نہیں ، سپریم کورٹ نے ضمانت بھی دی،سلمان صفدر

عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ 

 بنی گالہ میں سارے سودے ہوتے تھے کہا گیا میرا تحفہ میری مرضی

عمران خان جیل میں شاہانہ زندگی گزار رہے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات

عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست، نوٹس جاری

اب بتا رہا ہوں پاکستان میں سری لنکا والا کام ہونے جا رہا ، کوئی ڈیل کی بات نہیں ہو رہی، عمران خان

Leave a reply