سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تاریخی پروٹوکول دیا گیا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق خاتون اول بشرٰی بی بی جب وزیر اعلی ہاؤس خیبر ختونخواہ آئیں تو پورا ایوان وزیراعلی ان کے تابع رہا اور وزیراعلی ہاوس کو مکمل طور پر خالی کروایا گیا صرف ان ہی لوگوں کو ایوان وزیراعلی آنے کی اجازت تھی جنہیں سابق خاتون اول کی جانب سے اجازت دی جاتی رہی.
زرائع کے مطابق بشرٰی بی بی کی وزیراعلی ہاوس کے پی کے آمد پر خیبرپختونخواہ حکومت نے تاریخی پروٹوکول دیا،ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے یہ کسی صوبے کا ایوان وزیراعلی نہیں بلکہ کسی ریاست کی ملکہ کا محل ہے اور ان کی بجا آوری لانے والے عوام کے ٹیکس سے تیخواہ لینے والے عوامی خادم نہیں بلکہ ملکہ کے زر خرید غلام ہیں .
اقتدار میں آنے سے پہلے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پروٹوکول کے سخت خلاف تھے مگر اقتدار میں آتے ہی عمران خان نے بھرپور طریقے سے پروٹوکول انجوائے کیا، مگر اب عمران خان نہ تو وزیراعظم ہیں اور ہی ان کا اقتدار باقی ہے مگر اس کے باوجود سابق وزیراعظم اور ان کی فیملی ملک کے ایک صوبے کے وسائل کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں . ان کی فیملی کیلئے پورے کا پورا وزیراعلی ہاوس خالی کرا لیا جاتا ہے .
زرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کی خاتون اول کی کے پی کے سے اسلام آباد واپسی پر بھی ان کے حکم پروزیراعلی ہاوس خالی کروایا گیا، اور ان کی روانگی کے موقع پر پردے کا خصوصی اہتمام کیا گیا اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے تمام عملے کو باہر بھیج دیاگیا.
دوسری طرف سوات کے علاقوں میں اگ لگی تھی اور وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا حکومت کی درخواست پر آگ کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ہیلی کاپٹر استعمال کی اجازت دی تھی مگر پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اپنی فیملی کے ہمراہ سرکاری ہیلی کاپٹر پر پروٹوکول کے مزے لیتے رہے جس کی وجہ سے خیبرپختونخواہ حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر سوات کے علاقوں میں آگ بجھانے کے لئے استعمال نہ ہوسکا.
زرائع کے مطابق خیبرپختونخواہ حکومت نے آ گ بجھانے کیلئے ہیلی کاپٹر مانگا تو حکومت کے حکام کو بتایا گیا کہ عمران خان اور اپنی اہلیہ کے ہمراہ آسلام آباد جا رہے ہیں اور ایک بج کر 10 منٹ پر عمران خان اور ان کی اہلیہ ہیلی کاپٹر پر اسلام آباد روانہ ہوئے.








