عمران خان پر اسلام آباد میں ایک اور مقدمہ درج، زرتاج گل بھی نامزد
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لانگ مارچ ختم ہونے کے بعد تحریک انصاف کی قیادت پر مقدموں کے اندراج کا سلسلہ جاری ہے
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر مرکزی رہنماؤں پر مقدمے درج کئے گئے ہیں، عمران خان، شاہ محمود قریشی، اسد عمر ،شیریں مزاری، زرتاج گل، علی امین گنڈا پور سمیت دیگر رہنماؤں وکارکنان کے نام مقدموں میں شامل ہیں، درج مقدمات میں راستوں کی بندش، کار سرکار میں مداخلت، پولیس پر حملہ اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں درج مقدمات کی تعداد 16 ہے، مقدمے کراچی کمپنی ، تھانہ آبپارہ، تھانہ ترنول، کوہسار، بہارہ کہو، رمنا، سیکرٹریٹ اور تھانہ لوہی بھیر میں درج ہوئے ہیں،
تحریک انصاف کے رہنماؤں پر میانوالی، جہلم، حسن ابدال،لاہور سمیت دیگر کئی شہروں میں بھی مقدمے درج کئے گئے ہیں
درخواستیں دائر کرکےآپ بھی اپناغصہ ہی نکال رہے ہیں،عدالت کا پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ
کیا آپ کو علم ہے کہ سپریم کورٹ کے ملازمین بھی نہیں پہنچ سکے،عدالت
کارکن تپتی دھوپ میں سڑکوں پرخوار،موصوف ہیلی کاپٹر پرسوار،مریم کا عمران خان پر طنز
دوسری جانب فواد چوہدری فراز چوہدری سمیت 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا،گزشتہ روز پی ٹی ائی ریلی پولیس پارٹی پر پتھراؤ کار سرکار مداخلت سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے پر فواد چودھری فراز چوہدری و دیگر 200 افراد کے خلاف تھانہ منگلا جہلم میں درج کیا گیا ہے ، مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ فواد چودھری میرپور سے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے جہلم آنا چاہتے تھے ، ریلی کے شرکاء کے پتھراؤ سے پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے جبکہ پولیس وین سمیت دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ۔
قبل ازیں وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ سے کمانڈنٹ فرنٹیر کانسٹیبلری صلاح الدین محسود کی ملاقات ہوئی،ایف سی کے ملکی امن امان برقرار رکھنے میں کردار و دیگر پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، پی ٹی آئی کے 25 مئی کے لانگ مارچ کے دوران ایف سی کی دارالحکومت اسلام آباد میں تعیناتی کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی فرنٹیر کانسٹیبلری نے وزیر داخلہ کو فورس کے کام اور دائرہ کار سے متعلق آگاہ کیا۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ملکی امن و امان میں ایف سی کا کردار بہت اہم اور قابل ستائش ہے خیبر پختواہ اور ضم شدہ اضلاع میں امن و امن برقرار رکھنے میں ایف سی نے انتہائی موثرکام کیا ہے۔پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران ایف سی نے دارالحکومت اسلام آباد میں امن امان برقرار رکھنے میں مقامی پولیس کو بہت سپورٹ دی۔ پی ٹی آئی کے شرپسندوں کے ہاتھوں ایف سی کے کئی اہلکار زخمی بھی ہوئے تشدد کے باوجود ایف سی اہلکاورں نے لانگ مارچ کے دوران انتہائ نظم وضبط اورتحمل کا مظاہرہ کیا۔ ایف سی اہلکاروں اور انکے کمانڈز کا پیشہ وارانہ کردار قابل تعریف ہے۔ایف سی کو ایک موثر فورس بنانے کیلئے تمام ضروری مالی اورتکنیکی وسائل فراہم کرینگے۔
کمانڈر ایف سی کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر میں فرنٹیر کانسٹیبلری کی تعداد اٹھائیس ہزار جوانوں پر مشتمل ہے۔امن وامان کیلئے ایف سی وزارت داخلہ کے زیر انتظام فرائض سرانجام دیتی رہے گی۔