عمران خان پر ہرجانہ کیس میں پیش نہ ہونے پر دو ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا گیا

پشاور ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف پر ہرجانہ کیس میں پیش نہ ہونے پر دو ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا ہے. باغی ٹی وی زرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں سابق وزیراعظم کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا، جس پر عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی پر دو ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

وکیل درخواست گزارہ غفران اللہ شاہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ درخواست گزارہ اور گواہان عدالت میں موجود ہے لیکن عمران خان کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہوا۔ عمران خان کے خلاف پی ٹی آئی کی سابق ایم پی اے فوزیہ بی بی نے 50 کروڑ روپے ہرجانے کا کیس دائر کر رکھا ہے، کیوں کہ سینٹ الیکشن 2018 میں ووٹ بیچنے کے الزام پر پی ٹی آئی نے فوزیہ بی بی کی پارٹی رکنیت معطل کر دی تھی۔

فوزیہ بی بی نے سینٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے کے الزامات پر عمران خان کے خلاف ہرجانہ کیس دائر کیا ہے، جس میں اب تک 5 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ عدالت نے عمران خان کی جانب سے کسی کے پیش نہ ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی پر دو ہزار روپے جرمانہ عائد کرکے کیس کی سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں دس ستمبر کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بھی خواجہ آصف کیخلاف 10ارب روپے ہرجانہ کیس میں التواء مانگنے پرعمران خان پر5 ہزارروپے جرمانہ عائد کیا تھا. ایڈیشنل سیشن جج عدنان خان نے عمران خان کے خواجہ آصف کیخلاف 10ارب روپے ہرجانے کیس کی سماعت کی تھی جس میں خواجہ آصف کے وکیل علی شاہ گیلانی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے تھے.

عمران خان کی جانب سے جلسوں میں مصروفیات کے باعث التوا کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج نے عمران خان کیخلاف 5 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا تھا. عدالت نے خواجہ آصف کے وکیل کی عمران خان کے بیان پرجرح موخرکرتے ہوئے سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کردی تھی. واضح‌کرتے چلیں کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان نے شوکت خانم اسپتال سے متعلق بیان پر خواجہ آصف کے خلاف 15 نومبر 2012 کو ہرجانہ کیس دائرکیا تھا، عمران خان نے گزشتہ برس دسمبر میں ای کورٹ کے ذریعے ٹرائل کورٹ میں بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

جبکہ ہرجانہ کیس میں 5 گواہوں نے عمران خان کے حق میں بیانات ریکارڈ کروائے تھے، عدالت نے ملزمان کے بیانات پر جرح کا حق ختم کیا تھا، جسے اسلام آباد ہائی کورٹ نے بحال کر دیا تھا۔

Shares: