القادر ٹرسٹ کیس،عمران خان سے جیل میں تحقیقات،چارروزہ جسمانی ریمانڈ منظور
احتساب عدالت اسلام آباد،190 ملین پاؤنڈزا سکینڈل کیس کی سماعت ،احتساب عدالت اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا،تحریری حکمنامہ میں کہا گیا کہ نیب کی جانب سے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، چیئرمین پی ٹی آئی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کو 21 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے،
دوسری جانب القادر پراپرٹی ٹرسٹ 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل کی تحقیقات کا معاملہ ،نیب ٹیم راولپنڈی پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے تفتیش کے بعد اڈیالہ جیل سے روانہ ہو گئی،نیب ٹیم کی ڈپٹی ڈائریکٹر راحیل اعظم کی زیر قیادت تھی،نیب کی ٹیم نے 15 نومبر سے تفتیش کا اغاز کر رکھا ہے،احتساب کی خصوصی عدالت کے جج محمد بشیر نے 21 نومبر تک چئیرمین پی ٹی آئی کا جسمانی ریمانڈ منظور کر رکھا ہے.عدالت نے نیب کو جیل میں ہی تحقیقات کی کرنے کا حکم دے رکھا ہے،نیب کی ٹیم 21نومبر تک روزانہ کی بنیاد پراڈیالہ جیل میں تحقیقات کرتی رہے گی ،
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جیل ٹرائل کی منظوری کی درخواست چیئرمین نیب نے کی تھی،نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں جج محمد بشیر کریں گے، نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کرلیا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے دونوں کیسوں میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے تھے،
واضح رہے کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں عدالت نے سزا سنائی تھی،عمران خان کو زمان پارک سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا، اسلام آبادہائیکورٹ نے عمران خان کی سزا معطل کی تو عمران خان کو سائفر کیس میں گرفتار کر لیا گیا، عمران خان اب اڈیالہ جیل میں ہیں، سائفر کیس میں عمران خان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے اور گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو رہے ہیں.
عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان
عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟
چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا