عمران خان کی اقوام متحدہ میں تقریر، بھارت کا ردعمل سامنے آ گیا
بھارت نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی اقوام متحدہ کی حقیقت پر مبنی تقریر کو ’نفرت پر مبنی ‘ اور ’قرون وسطی کی ذہنیت کا عکاس‘ قرار دے دیا۔ اقوام متحدہ میں ہندستانی مشن میں فرسٹ سکریٹری ودیشا میترا نے کہا کہ عمران خان نے ایٹمی جنگ کی دھمکی دے کر ثابت کیا ہے کہ وہ غیر متوازن سوچ کے حامل رہنما ہیں۔
ودیشا میترا نے کہا کہ عمران خان نے دنیا کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کی ۔اس سے اقوام متحدہ میں تقسیم کی لکیر کھینچتی ہے اور اختلافات کو گہرا کرتی ہے اور نفرت کو بڑھاتی ہے۔
واضح رہے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کئی قراردادیں پاس کی ہیں۔ اقوام متحدہ نے ہی کشمیریوں سے حق خودارادیت کا وعدہ کیا تھا۔ عمران خان نے اقوام متحدہ کو یہی وعدہ یاد دلایا تھا۔
یاد رہے کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک عام ہے۔ اقلیتی افراد یا نیچ ذات کے کسی بھی فرد پر الزام لگا کر ان کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس سے اکثر ان کی جان بھی چلی جاتی ہے۔بھارت میں ہجومی تشدد کے واقعات اب مہینوں یا ہفتوں بعد نہیں روزانہ کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ ہجومی تشدد کی خبریں بھارتی میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں۔
بھارت، دلت بچے بھی ہجومی تشدد کا ہو گئے شکار
بھارت ، بیمار بچے کے ماں باپ بھی ہجومی تشدد کی بھینٹ چڑھ گئے
ودیشا میترا نے یہ بھی کہا کہ سفارتکاری میں لفظوں کی اہمیت ہوتی ہے اور عمران خان نے تباہی ،خون خرابہ ،نسلی برتری ،بندوق اٹھانا اور بالآخر جنگ جیسے الفاظ کے استعمال نے ایک قرون وسطی کی ذہنیت کو نمایاں کیاہے ۔ لیکن وہ اپنے وزراء، انتہاپسند لیڈروں اور آرمی چیف کے بیانات کو بھول گئی ہیں جن میں انہوں نے پاکستان کے خلاف نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال کی بات کی، سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکی دی یا آزاد کشمیر پر قبضہ کرنے کا بیان دیا۔کئی بھارتی رہنماﺅں نے تو پاکستان کو سبق سکھانے کی بھی بات کی ہے۔
بھارتی آرمی چیف نے پاکستان کو دی ایک اور سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکی
پاکستان سے کشمیر اور چین اقصائے چن واپس لیں گے، بھارتی انتہا پسند لیڈر