اسلام آباد:بھارتی متنازع بل آرایس ایس ہندوراشٹریہ کےتوسیعی منصوبےکاحصہ ہے،مذمت کرتے ہیں،اطلاعات کےمطابق وزیراعظم عمران خان نےبھارت میں مسلم مخالف نیا متنازع قانون سے متعلق کہاہے کہ فاشٹ مودی حکومت منصوبے کے تحت پروپیگنڈہ کررہی ہے، بھارتی متنازع بل آر ایس ایس ہندو راشٹریہ کے توسیعی منصوبے کا حصہ ہے۔

ابوکہتے ہیں‌ میں نے پاکستان نہیں جانا ،نوازشریف کی ضمانتی مدت میں اضافہ مانگیں گے،…

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام دیتے ہوئے کہاکہ متنازع بل پر قانون سازی دو طرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔وزیراعظم عمران خان نےبھارتی لوک سبھا میں شہریت کے متنازع بل کی بھرپور مذمت کرتے ہوئےکہاکہ متنازع بل انسانی حقوق کی مکمل خلاف ورزی ہے۔

جو کہتے تھے ووٹ کو عزت دو اب کہتے ہیں جانے کی اجازت دو، مراد سعید

واضح رہے کہ بھارتی لوک سبھا نے متنازع شہریت کے ترمیمی بل کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت مسلمانوں کے سوا ہمسایہ ممالک سے نقل مکانی کرکے بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کو شہریت کاحق دیاگیاہے۔

مریم کے ابوچوراورآزاد،میرے ابوبےگناہ مگرجیل میں‌،کیایہ کھلا تضاد نہیں، بلاول

بھارتی لوگ سبھا کےتین سوگیارہ ارکان نے بل کے حق میں جبکہ اکاسی ارکان نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ کانگریس کے سیاسی رہنمائوں اوردیگرمقامات پراحتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ بل مسلمانوں کے خلاف غیرمنصفانہ برتاوکی عکاسی کرتا ہے اورساتھ ساتھ بھارت کے سیکولرآئین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

عمران خان کی مخالفت کرتے رہیں گے،یہ میرے قائد کا فرمان ہے ، خواجہ آصف

پیرکو جاری کئے گئے ایک بیان میں ایک ہزار سے زائد سائنسدانوں اوردانشوروں کے گروپ نے بل فوری طورپر واپس لینے کامطالبہ کیا۔متنازع شہریت کے ترمیمی بل کی منظوری کے بعد امریکا سمیت دنیا کے مختلف حصوں اور خود بھارت کے اندربھی شدیدمظاہرے جاری ہیں۔

یاد رکھیں‌ ! کرپٹ معاشرے میں سرمایہ کاری نہیں آتی، وزیراعظم

واضح رہےکہ بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں وزیرِداخلہ امیت شاہ کی جانب سے ایک بل پیش کیا گیا جس کے تحت پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی ہے لیکن مسلمانوں کو نہیں۔

Shares: