لاہور: تمہارے لیے بارہ بجے عدالتیں اس لیے کھولیں کیونکہ تم نے آئین پر خودکش حملہ کیا تھا:اطلاعات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے عمران خان پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے لیے رات بارہ بجے عدالتیں اس لیے کھلیں کہ عمران خان نے آئین پرخودکُش حملہ کیا تھا
لاہور میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ کارکنوں کے جذبے اور ہمت کو سلام، کھوکھر برادران کی وفاداری کو سلام، مجھے یاد ہے کھوکھر ہاؤس کی دیواروں کو توڑا گیا تھا، کھوکھر برادران نے انتقام کے باوجود نواز شریف کا ساتھ نہ چھوڑا، عمران جیسے نا اہل سے پاکستان کے عوام کی جان چھوٹ گئی۔
انہوں نے کہا کہ اللہ جسے چاہے عزت اور ذلت دے، کہتے تھے نواز شریف کی سیاست ختم ہوگئی، اللہ نے نواز شریف کوعزت دی اور کوئی وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھا ذلیل ہوگیا، عوام نے پہلی دفعہ ووٹ کے ذریعے اٹھا کر باہر پھینکا، نواز شریف نے لندن سے تمہاری حکومت ختم کی، آگے، آگے دیکھنا نواز شریف تمہاری سیاست کو بھی دفن کر دے گا،
مریم نواز نے سابق وزیراعظم پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کہتا تھا گھبرانا نہیں ہے، جب سے اقتدار گیا خود دھاڑیں مار مار کر روتا ہے، پچاس لاکھ گھر مکمل نہیں ہوئے، صرف زمان پارک کا گھرمکمل ہوا، جب آخری اوور کا موقع آیا تو یہ پویلین سے باہر ہی نہیں نکلا، میدان چھوڑ کر الٹے پاؤں بھاگ گیا،
ان کا کہنا تھا کہ آخری دنوں میں اس نے آئین کی دھجیاں اڑائیں، تمہارے لیے بارہ بجے عدالتیں اس لیے کھلیں کیونکہ تم نے آئین پر خودکش حملہ کیا تھا، تمہارے ذاتی ملازم صدر، اسد قیصر، قاسم سوری، گورنر پنجاب نے حلف سے غداری کی، اس لیے بارہ بجے عدالتیں کھلی تھیں،
ن لیگ کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام حربے ناکام ہوگئے تو جعلی خط اٹھا کر لے آیا، قومی سلامتی کمیٹی سے منہ توڑ جواب ملا، اس کی سازشی خط کی ٹیں، ٹیں سن کر دماغ پک گیا ہے، سازش تو نواز شریف کے خلاف ہوتی ہیں، کیا عمران خان جیسے ناکام شخص کے خلاف کسی کو سازش کی ضرورت ہے،
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ یہ بول رہا ہو تو آواز بند کر دیتی ہوں، آج اس کے ورکرز کنونشن میں پچاس میڈیا والے بیٹھے تھے، یہ اسلام آباد میں 20 لاکھ لوگوں کو لانے کی بات کر رہا ہے، آج پتا نہیں اول، فول بک رہا تھا،
مولانا طارق جمیل سے ادب سے کہتی ہوں عمران کو سمجھائیں مذہب کے بارے ایسی باتیں نہ کرے، کوئی ہے جو اس نفسیاتی مریض کو لگام اور پاگل خانے کی بس پر بٹھا کر آئے، یہ اتنا بڑا پاگل ہے کہ پاگلوں کو بھی پاگل کر دے گا، کہتا ہے عید پر گلے ملنا تو حقیقی آزادی کے لیے باہر نکلنا، وزیراعظم کی کرسی کو مال بنانے کے لیے استعمال کرتا رہا، شرم کرو۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن ہونگے، ہم الیکشن سے نہیں ڈرتے، ضمنی الیکشن سے ہارنے والے ڈر رہے ہیں، جلدی، جلدی الیکشن کرانے کا مطلب عمران تقرریوں میں مداخلت کر کے اگلا الیکشن فکس کرنا چاہتا ہے، اگلی تقرریوں کا فیصلہ میرٹ پر ہوگا،