باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی آج اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیشی ہے
اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر سیکورٹی معاملات کی خود نگرانی کر رہے ہیں، آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان نے جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ کیا اورپی ٹی آئی وکلا سے ملاقات کی، اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے بھی بات چیت کی، صحافیوں نے آئی جی اسلام آباد سے سوال کیا کہ کیا عمران خان کی گرفتاری کا امکان ہے؟ جس پر آئی جی اسلام آباد نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں امکانات پر بات نہیں کر سکتا،
آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان کا مزید کہنا تھا کہ فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کئے ہیںاس کام کو جتنا مشکل بنائیں گے سب کیلئے زحمت ہو گی ہمارا مقصد عمران خان کو روکنا نہیں تحفظ فراہم کرنا ہے ،انہوں نے پولیس اہلکاروں کو خصوصی ہدایت کی کہ سکیورٹی کا خاص خیال رکھیں کوشش ہے کہ دوران سکیورٹی شہری متاثر نہ ہو اپنی طرف سے سکیورٹی کی اچھی کوشش کی اسلام آباد میں دہشت گردی کا واقعہ کچھ ماہ پہلے ہوچکا ہے پشاوراورکراچی میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوچکے ہیں
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی پیشی کے حوالے سے ایس او پیز جاری کئے گئے ہیں،اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے اس کی پابندی کرنا ہوگی عدالت، احاطہ یا قریب کوئی مسلح شخص موجود نہیں ہوگا عدالت میں ساتھ جانے والے افراد اور گاڑیوں کی چیکنگ کروائی جائےگیلاٹھیاں یا دیگر نقصان پہنچنے والی کوئی چیز عدالتی احاطے میں لانے پرپابندی ہے ریاست کے خلاف اور اشتعال انگیز نعرے یا مجمعے کی اجازت نہیں ہوگی عمران خان تمام ایس او پیز پر عمل در آمد کروانے کے پابند ہیں
اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج
عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،
عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے
سابق وزیر اعظم کی سکیورٹی وجوہات پر درخواست کے بعد کیس کی سماعت ایف 8 کچہری سے جوڈیشل کمپلیکس ایف الیون منتقل کر دی گئی ،اب عمران خان نیب کورٹ نمبر ون میں پیش ہوں گے،اسلام آباد کی سیشن عدالت کے جج ظفر اقبال نے عمران خان کو فردِ جرم عائد کرنے کے لیے طلب کر رکھا ہے۔