سپریم کورٹ کے سابق جج نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دے دیا پے۔ جسٹس (ر) شائق عثمانی کہتے ہیں کہ عمران خان نے جوڈیشل سسٹم کیخلاف بات کی، معافی کے امکانات نہیں، انہیں 6 ماہ کی قید ہوسکتی ہے۔
سابق جج جسٹس (ر) شائق عثمانی نے سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جج کے فیصلے پر تنقید کی جاسکتی ہے لیکن اسے کچھ کہا نہیں جاسکتا۔
انہوں نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی معافی کے امکانات نہیں، عمران خان نے جوڈیشل سسٹم کیخلاف بات کی ہے، ٹرائل ہوگا جس میں پراسیکیوٹر ثبوت پیش کرے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان پر توہین عدالت ثابت ہوئی تو 6 ماہ کی قید ہوسکتی ہے.
خیال رہے کہ: سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف اتوار (21 اپریل) کو پولیس اور عدلیہ کے خلاف تقریر کرنے پر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اس مقدمے کی بنیاد ایک روز قبل ان کی اسلام آباد میں کی گئی وہ تقریر تھی، جو انہوں نے بغاوت کے مقدمے میں گرفتار اپنے چیف آف سٹاف شہباز گل کی گرفتاری اور مبینہ تشدد کے خلاف اسلام آباد میں نکالی گئی ایک ریلی کے دوران کی تھی۔
اپنی اس تقریر میں انہوں نے اسلام آباد پولیس اور جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چوہدری کے خلاف بیانات دیے تھے۔اس مقدمے میں عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے 25 اگست تک راہداری ضمانت لے رکھی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف مقدمے کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی خاتون جج کے خلاف بیان پر نوٹس لیتے ہوئے سابق وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور تین رکنی لارجر بینچ آج اس پر سماعت کرے گا۔