سابق وزیراعظم، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کر دی گئی ہے
عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہو گی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں لارجر بینچ 12 اپریل کو درخواست پر سماعت کرے گا، درخواست میں عمران خان ، چیف الیکشن کمشنر سمیت دیگر فریق ہیں، لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن عمران خان کو این اے 95 میانوالی سے نااہل قرار دے چکا ہے الیکشن کمیشن نے 7 دسمبر 2022 کو قانونی کارروائی کا آغاز کیا اور 21 اکتوبر 2022 کو عمران خان کو نااہل قرار دیا، اس سے قبل نواز شریف کو بھی عدالت نااہل کر چکی ہے نااہلی کے بعد نواز شریف پارٹی صدر نہیں رہے نااہلی کے بعد کوئی پارٹی ہیڈ نہیں رہ سکتا الیکشن کمیشن سے رجوع کیا مگر درخواست پر کارروائی نہیں کی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عمران خان کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے
واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی الیکشن کمیشن نےعمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی شروع کر دی ہے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا تھا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا یہ ایسی چوری ہے جس میں مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ ثابت ہے
ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’
اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت
عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ