اگر عمران خان نے جرم کیا ہے تو میرٹ پر سزا ملنی چاہیئے. رانا ثناءاللہ
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ آئینی تقاضہ ہے کہ اسمبلیاں 5 سال مدت پوری کریں، اور اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے 90 دن میں الیکشن ہونے چاہیے جبکہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ 60 سے 90 روز میں الیکشن ہونا آئین کا تقاضہ ہے جبکہ بروقت الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور پھر نگراں حکومت نے الیکشن کیلئے انتظامات کرنے ہیں، اسمبلی کی مدت 13 سے 14اگست کو مکمل ہو جائے گی، وزیر اعظم چیف الیکشن کمشنر کی سہولت کو مدنظر رکھیں، 90 دن سے آگے الیکشن جانے کا کوئی خدشہ نہیں، انتخابات میں تاخیر کی باتیں بے بنیاد ہیں۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ خداخدا کرکے آئی ایم ایف سے معاہدہ طے ہوا ہے، آئی ایم ایف نے4 سے 5 ماہ برباد کر دیئے، اس نے ایسی شرائط منظورکرائیں جو ظلم کے مترادف ہے۔ رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ مردم شماری کا ایم کیوایم کے تحفظات سے کیا تعلق ہے، انتخابات انتخابی فہرستوں پر ہونے ہیں مردم شماری پر نہیں، انتخابی فہرستیں اپ ڈیٹ کرنے سے آبادی کا کوئی تعلق نہیں، آبادی سے صوبوں کی نشستوں پر فرق پڑے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حلقہ بندیوں کیلئے آئین میں ترمیم ضروری ہے، آئین میں ترمیم کون کرے گا، مردم شماری کرانا نگراں حکومت کا کام نہیں، کیا بلوچستان کی مردم شماری کسی کو قابل قبول ہے، کراچی کی مردم شماری کو بھی کسی نے قبول نہیں کیا، جدید تکنیک کے مطابق مردم شماری ہونی چاہئے۔ راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ، پرویزخٹک کومعلوم ہوگا کہ انہوں نے پارٹی کیسے چلانی ہے، ہو سکتا ہے وہ بعد میں کچھ چیزیں سامنے لائیں، ان کا گروپ کافی طاقتور ہے، اس طرح ہو تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں، پارٹی جیسے بنتی ہے ویسے ہی تقسیم ہو جاتی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پرویز خٹک کی جانب سے نئی پارٹی بنائے جانے پر عمران خان کا ردعمل بھی سامنے آ گیا
ایشیا کپ سے متعلق معاملات طے پا گئے، میگا ٹورنامنٹ کا آغازکہاں سے ہوگا؟
3 ماہ تک سمندر میں کچی مچھلی کھا کر اور بارش کا پانی پی کر زندہ رہنے والا شخص
تحریک انصاف کے 44 اور ہمارے 14ماہ کا جائزہ لیا جائے،مریم اورنگزیب
توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت 18 جولائی تک ملتوی
وزیرداخلہ نے کہا کہ نوازشریف کی سیاست کو نااہلی اور مقدمات نہیں روک سکتے، وہ وطن واپس ضرور آئیں گے، ان کی واپسی کی تیاری کر رہے ہیں، ان کی واپسی میں کوئی نااہلی حائل نہیں ہوگی، وہ اپنی پارٹی کی قیادت کریں گے۔ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنا چاہئے، انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو سزا ملنی چاہئے، اور جرم کے خلاف کارروائی میرٹ پر ہونی چاہئے، الیکشن لڑنے کیلئے کسی جرم کو معاف نہیں کیا جا سکتا، 9 مئی کی منصوبہ بندی کے تانے بانے بیرون ملک سے ملتے ہیں، یہ بھی نہیں جانتے کہ اس حرکت سے کیا نقصان ہوسکتا ہے۔ وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ افغان عبوری حکومت دنیا سے کیا گیا وعدہ پورا کرے، کالعدم ٹی ٹی پی افغان حکومت کےکنٹرول میں نہیں، کالعدم ٹی ٹی پی کو افغانستان سے سہولت کاری میسرہے۔