عمران نیاز ی اور اس کے حواریوں نے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا،حمزہ شہباز
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے جہانگیر ترین گروپ کے ارکان صوبائی اسمبلی کی ملاقات ہوئی ہے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والوں میں نعمان لنگڑیال،فیصل جبوانہ و دیگر شامل تھے زوار حسین وڑائچ، لالہ طاہر رندھاوا،اجمل چیمہ اور میاں خالد محمودکی بھی ملاقات ہوئی ہے ، اس موقع پر حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ سیاست نہیں بلکہ اللہ کی مخلوق کو راضی کرنا چاہتا ہوں،
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے پیپلزپارٹی وفد کی ملاقات ہوئی ہے وفد میں حسن مرتضیٰ، حیدر گیلانی اور عثمان احمد محمود شامل تھے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ہر اقدام آئین اور قانون کے مطابق کیا،آئندہ بھی آئین اور قانون کے تحت چلیں گے،پنجاب میں اتحادیوں کے ساتھ بہترین ورکنگ ریلیشن شپ ہے،عوامی خدمت کے سفر میں سب کو ساتھ لیکر چلوں گا،مل کر خلق خدا کی خدمت کریں گے،عمران نیاز ی اور اس کے حواریوں نے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا،یہ عناصر پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے کے ذمہ دار ہیں،
ن لیگی رہنما خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی آئین کی تشریح پر رائے کا خیر مقدم کرتے ہیں،ہم عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں پی ٹی آئی کا یکم اپریل کو جو پارلیمانی اجلاس ہوا اس کا کوئی ریکارڈ نہیں، وزیراعظم اور وزاعلیٰ کے انتخاب میں فرق ہے، پنجاب میں عجیب صورت حال ہے،اس وقت کابینہ نہیں ،کینسر کی ادویات کی منظوری کابینہ سے ضروری ہے،ابھی تک صوبائی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا،
ن لیگی رہنما رانا مشہود کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب تھے اور رہیں گے۔ سپریم کورٹ کے کل کے فیصلے کے بعد پنجاب میں کچھ نہیں بدل رہا۔ حمزہ شہباز عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 63اے کی تشریح پر سپریم کورٹ کی رائے آچکی ہے،سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63اے کی تشریح پر سب کچھ واضح کردیا پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوتے ہیں اور ووٹ پارٹی کا ہی ہوتا ہے حمزہ شہباز مزید وزیراعلیٰ پنجاب نہیں رہے جس کا عملی مظاہرہ وہ کرچکے ہیں حمزہ شہبازنے گزشتہ روز پریس کانفرنس بلائی تھی جو نہیں ہوئی ن لیگ جی ٹی روڈ پارٹی ہے جس کی اکثریت نہیں
مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کے مطابق وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز کو 172 ایم پی ایز کی حمایت حاصل ہے۔ جن میں مسلم لیگ ن کے 160، پیپلز پارٹی کے 07 ایم پی ایز، احمد علی اولکھ، بلال وڑائچ، قاسم لنگاہ، جگنو محسن، معاویہ اعظم طارق شامل ہیں۔ جبکہ تحریک انصاف کے 25 ارکان ان کے علاوہ ہیں۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ ، پی ٹی آئی کو پنجاب میں ایک بار پھر بڑا دھچکا لگنے کا امکان
طالب علم سے زیادتی کر کے ویڈیو بنانیوالے ملزم گرفتار
ملازمت کے نام پر لڑکیوں کی بنائی گئیں نازیبا ویڈیوز،ایک اور شرمناک سیکنڈل سامنے آ گیا
200 سے زائد نازیبا ویڈیو کیس میں اہم پیشرفت
شادی کے جھانسے میں آ کر تعلق قائم کر لیا، اب بلیک میل کیا جا رہا،سٹیج اداکارہ
آرٹیکل تریسٹھ اے اہم ایشو،رات تاخیر تک اس مقدمہ کو سننے کے لیے تیار ہیں،چیف جسٹس